بروغل میں’ یاک پولو ‘ایک دل چسپ کھیل  

بروغل(زیل نمائندہ)چترال میں پولو مقامی کھیل ہونے کے ساتھ ساتھ نہایت ہی  دلچسپ کھیل ہے جسے گھوڑو ں پر کھیلا جاتا ہے مگر وادی بروغل میں یہ کھیل یاک(خوش گاؤ) پر سوار ہوکر کھیلا جاتاہے سے ‘یاک پولو ‘کہا جاتاہے۔ یاک پولو میں  پولو کے برعکس چھے چھے کھلاڑیوں  کی جگہ تین تین کھلاڑی حصہ لیتے ہیں۔  اس طرح  پولو کے لیے  بڑا میدان درکار ہوتا ہے مگر یاک پولو چھوٹے میدان میں بھی کھیلا جاسکتا ہے اور کھیل کے میدان میں گھوڑ ا تیز دوڑتا ہے اور یاک آہستہ۔ گھوڑے کو کھلاڑی آسانی سے قابو کرکے اپنے مرضی سے بال کے قریب لے جاسکتا ہے  جبکہ یاک کو بال کے پاس لے جانا نہایت مشکل ہوتا ہے۔ اس طرح کوئی بھی دوسری ٹیم کا کھلاڑی آکر اس بال کو  آگے پھینک کر گول کرنے سے بچاسکتا ہے۔ یاک پولو میں بھی ہر کھلاڑی کی کوشش ہوتی ہے   کہ وہ بال پر قابو پاکر اسے گول پوسٹ کے درمیان گزار کر گول اسکور کرسکے مگر یہ کام اتنا آسان نہیں ہوتا کیونکہ یاک کو قابو کرنا بہت مشکل اور جان جوکھوں کا کھیل ہے۔

یاک پولو کے دوران جب کوئی کھلاڑی گول کرنے میں کامیاب ہوجاتا ہے تو وہاں  پر موجود ریفری اس بال کو اس کے ہاتھ میں تھما دیتا ہے جسے وہ پکڑ کر گول  پوسٹ سے مخالف ٹیم کی گول پوسٹ کی طرف یاک کو دوڑاتے ہوئے جاتا ہے اور سنٹر لائن میں پہنچ کر بال کو اسٹیک سے اچھال کر مارتا ہے اوربال مخالف ٹیم کی گول پوسٹ کی طرف جاتاہے جہاں سے گول کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔  جب اسکور ہوتا ہے ٹیم کے تمام کھلاڑی نہایت خوشی کا اظہار کرتے ہیں اور شہنائی اور ڈھول کی تھاپ پر کھلاڑی اور بھی پرجوش ہوتے ہیں۔یاک(خوش گاؤ)  نہایت نایاب جانور ہے جو زیادہ تر برف پوش  پہاڑوں اور میدان میں زندگی گزارتا ہے اور سرد علاقوں  میں خوش رہتا ہے۔ یہ نہ صرف  یاک پولو کے لیے کام میں آتاہے بلکہ مال برداری اور سواری کے لیے  بھی استعمال ہوتا ہے۔ یاک کا دودھ نہایت گاڑھا ہوتا ہے اور اس سے بننے والی  پنیر، بالائی، دہی  وغیرہ نہایت لذیز  ہوتے ہے۔

یاک پولو  کھیلنے والے کھلاڑی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ان کے ساتھ بھی مالی مدد کی جائے  تاکہ یہ لوگ بھی یہ صدیوں پرانے کھیل کو جاری رکھ سکیں۔ یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ اب تک یاک پولو کھیلنے والے کھلاڑیوں کو انتظامیہ اور حکومت کی طرف سے کوئی امداد نہیں ملی ہے جس کی وجہ سے وہ اس کھیل کو فروغ دینے میں دل چسپی نہیں لے رہے ہیں۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ حکومت صوبے کے ان دور دراز علاقوں میں روایتی اور نایاب کھیلوں کے فروغ میں اپناکردار ادا کرکے ہرکھیل کو فروغ دے تاکہ لوگوں میں احساس محرومی جنم نہ لے سکے۔

Print Friendly, PDF & Email