مستوج کے عوام کے رضاکارانہ جذبے کو سلام پیش کرتاہوں،عبداللطیف

چترال (زیل نمائندہ) اپر چترال کے عوام کا  جذبہ رضا کاری (Voluntarism)اپنی مثال آپ ہے لیکن بعض افراد ان جذبات کا استحصال کرنے کی کو شش کررہے ہیں۔جب بھی کسی مسئلے کو مستقل بنیا دوں پر حل کرنے کا عمل شروع ہو تا ہے ایک خا ص طبقہ لو گوں کے جذ بات سے کھیلنا شروع کر دیتا ہے۔چترال بو نی مستوج روڈ کے حوا لے سے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان کی کو ششیں لائق تحسین ہیں۔ان خیا لات کا اظہا ر       پا کستان تحریک انصاف چترال کے رہنما عبداللطیف نے ایک اخباری بیان میں کیا ہے۔ انہوں کہا کہ گزشتہ کئی دنوں سے مستوج کے عوام اپنی مدد آپ کے تحت مستوج روڈ پر کام کر رہے ہیں اگر چہ عوام کا یہ جذبہ قابل ستائش ہے اور ما ضی میں بھی اس جذبے کا شاندار مظا ہرہ دیکھا جا چکا ہے۔خصو صاً ہز ہا ئنس آغا خان کے دورہ چترال کے مو قع پر یہ جذبہ اپنے عروج پر تھا اور اما م صاحب کے دیدار کے لیے آنے والوں کے لیے اپر چترال کے رضاکار تمام رابطہ سڑ کو ں کی بحا لی کا کام کیا تھا لیکن اس مر تبہ اس جذبے کا استحصال کیا جا رہا ہے۔ عوام اور حکومت کے درمیان غلط فہمیاں پیدا کرنے کی کو شش کی جا رہی ہیں۔ انہوں نے مزیدکہا کہ یہ بات ہر ایک کو معلوم ہو چکی ہے کہ چترال بونی مستوج روڈ کے لیے وفاقی بجٹ میں 15ارب 75کروڑ روپے کی خطیر رقم مختص کی جا چکی ہے لیکن چونکہ یہ روڈ صو بائی حکومت کے محکمہ سی این ڈبلیو کی زیر انتظام تھی اس لیے اس پر کام شروع ہونے سے پہلے اسے وفاقی حکومت اور این ایچ اے کے حوالے کرنا ایک نا گزیر قانونی عمل تھا جسے مکمل کیے بغیر اس روڈ پر این ایچ اے کام شروع نہیں کر سکتی تھی اس حوالے سے 12مارچ 2019ء کو صو بائی کا بینہ نے مذکورہ روڈ کی فیڈ رلائزیشن کی منظوری دی جس کے بعد نومبر 2019ء میں این ایچ اے بورڈ نے اس کی توثیق کے بعد وفاقی کا بینہ کو منظور ی کے لیے پیش کر دی جس پر وفاقی کا بینہ نے 6مئی 2020ء کو روڈ وفاق کے حوالے کرنے کی منظوری دیدی اب ہینڈ نگ اینڈ ٹیکنگ کاآخری مر حلہ رہ گیا ہے جو جلدہی مکمل ہو گا۔ اس کے بعد اس روڈ کی مرمت شروع ہو جائے گی اور ساتھ ہی اس کشادگی اور پختہ کرنے کے لئے ٹینڈیرنگ کا سلسلہ شروع کیا جائے گا اس لیے مستوج کے عوام اگر چہ مسائل کا شکار ہیں اور ما ضی کی حکومتوں نے کا غذی منصو بوں کے ذریعے ان  کے حقوق پر جو ڈاکہ ڈالا تھا اس کی وجہ سے ما یو سی کا شکار ہیں لیکن عمران خان اور محمود خان کی قیا دت میں وفاقی اور صو بائی حکومتیں اپر چترال کے عوام کے ساتھ کھڑی ہیں اور انشاء اللہ بہت جلد ہی ان کی ما یو سیوں کا مکمل ازالہ کیا جائے گا۔

Print Friendly, PDF & Email