وفاقی حکومتوں کو تین سالہ کارکردگی پر تقریبات کے بجائے سوگ منانا چاہیے ، حمزہ شہباز شریف

اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز شریف نے کہا ہے کہ وفاقی حکومتوں کو تین سالہ کارکردگی پر تقریبات کے بجائے سوگ منانا چاہیے۔

تفصیلات کے مطابق اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز شریف  نے  حکومتی تین سالہ کارکردگی پر  اپنے بیان میں کہا کہ تحریک انصاف کی صوبائی اور وفاقی حکومتوں کو تین سالہ کارکردگی پر تقریبات کے بجائے سوگ منانا چاہیے ۔

اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی نے کہا کہ تحریک انصاف کو تین سالوں میں عوام کو مہنگائی، بیروزگاری، نااہلی اور معاشی بدحالی کا شکار کرنے  پر شاباشی کے بجائے معافی مانگنا چاہیے  جبکہ تحریک انصاف کی صوبائی اور وفاقی حکومتوں کو تین سالہ کارکردگی پر تقریبات کے بجائے سوگ منانا چاہیے ۔

حمزہ شہباز شریف  نے یہ بھی کہا  کہ آٹے،  چینی، راولپنڈی رنگ روڈ، ادویات اسکینڈلز سمیت کئی کرپشن کی داستانیں اس حکومت کے ماتھے پر کلنک کا ٹیکا ہیں۔ کرپشن ختم کرنے کے دعویداروں کی حکومت میں پاکستان ٹراسپرنسی انٹرنیشنل کے مطابق کرپشن انڈیکس میں 124ویں درجہ پر آ گیا ہے۔

  اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی کا کہنا تھا کہ اس حکومت نے عوام کی بیماری پر بھی پیسے بنانے کی کھلی چھٹی دے رکھی ہے۔ گزشتہ تین سالوں میں ادویات کی قیمتوں میں 13 مرتبہ اضافہ کیا گیا جو مجموعی طور پر تقریباً ساڑھے سات سو فیصد بنتا ہے۔

حمزہ شہباز شریف  کا یہ بھی کہنا تھا کہ پنجاب میں شہباز شریف کی جانب سے سرکاری اسپتالوں میں  مفت مہنگے ٹیسٹوں اور تشخیص کی سہولت کو بھی ختم کر دیا گیا۔2018میں 50روپے میں ملنے والی چینی 110روپے میں بک رہی ہے، اسی عرصے میں آٹے کا 20کلو کا تھیلا 362 روپے مہنگا ہوا۔

 اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی نے کہا کہ 16کلو کا گھی کا ٹین 2018 میں 2200 روپے میں ملتا تھا اب وہی ٹین 4400 روپے کا ملتا ہے۔ گھی کوکنگ آئل اور خوردنی تیل کی قیمتیں دگنی ہو گئی ہیں 2018 میں 190روپے فی کلو میں فروخت ہونے والا کوکنگ آئل 340 روپے میں بک رہا ہے۔

حمزہ شہباز شریف  نے یہ بھی کہا کہ 16کلو کا گھی کا ٹین 2018 میں 2200 روپے میں ملتا تھا اب وہی ٹین 4400 روپے کا ملتا ہے۔ گھی کوکنگ آئل اور خوردنی تیل کی قیمتیں دگنی ہو گئی ہیں 2018 میں 190روپے فی کلو میں فروخت ہونے والا کوکنگ آئل 340 روپے میں بک رہا ہے۔

 اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی کا کہنا تھا کہ مہنگائی کی شرح جو ن لیگ کے دور میں 4 فیصد تک تھی اسے یہ پہلے ڈبل فگرز میں لا کر عوام کا خون چوستے رہے اور اب یہ 9فیصد پر کھڑی ہے۔5.5 فیصد پر ترقی کرنے والی معیشت کو مالی سال 2019 میں منفی 0.4 فیصد پر لے آیا گیا ایسا 1950 کے بعد پہلی مرتبہ ہوا تھا جب پاکستان کی معاشی ترقی کی شرح منفی میں چلی گئی۔

حمزہ شہباز شریف  کا یہ بھی کہنا تھا کہ جب سے تحریک انصاف کی حکومت آئی ہے 3 سال میں 4 وزیر خزانہ ، 6 ایف بی آر کے چئیرمین اور  3 بور ڈ آف انویسٹمنٹ کے چئیرمین تبدیل ہوچکے ہیں۔

اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی نے کہا کہ گیس کی قیمتوں میں 144 فیصد اضافہ کیا گیا ڈی اے پی اور یوریا کھاد کی فی بوری قیمت میں 30سے 40 فیصد اضافہ کیا گیا، بجلی کی قیمتوں میں 7مرتبہ اضافہ کیا گیا 12 روپے کا بجلی کا یونٹ 21 روپے سے تجاوز کر چکا ہے اور اس میں مزید اضافہ بھی ہونے والا ہے۔

حمزہ شہباز شریف  نے یہ بھی کہا کہ  2018 کا مجموعی قرضہ جو 29ہزار ارب تھا اسے 45 ہزار ارب تک پہنچا دیا گیا ہے مسلم لیگ ن کی 5سالہ  حکومت کے مقابلے میں تحریک انصاف اپنے تین سالوں میں 3000 ارب سے زائد قرض حاصل کر چکی ہے ۔

اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز شریف نے  مزید  کہا  کہ تحریک انصاف نواز شریف اور شہباز شریف  کے شروع کئے گئے منصوبوں پر تختیاں لگا کر اپنی نا اہلی پر پردہ نہیں ڈال سکتی، ہمارے لئے گئے قرضوں سے میٹرو منصوبے ، موٹر ویز اور وافر بجلی منصوبوں سمیت متعدد میگا پراجیکٹس شروع اور مکمل کئے گئے انکے قرضے کہاں جا رہے ہیں کسی کو کچھ پتا نہیں۔

The post وفاقی حکومتوں کو تین سالہ کارکردگی پر تقریبات کے بجائے سوگ منانا چاہیے ، حمزہ شہباز شریف appeared first on .

Print Friendly, PDF & Email