چار دیواری میں بھی ماسک پہننا اہمیت رکھتاہے، تحقیق

کورونا کی چوتھی لہر اور اس دوران دنیا بھر میں بگڑتی صورتحال کے باعث مختلف سائنسدان اس سے نجات دلانے کے لئے تحقیقات میں مصروف ہیں۔

اس حوالے سے کی جانے والی تمام تحقیقات میں کورونا وائرس کے حوالے سے نئے انکشافات ہوتے ہیں جو کہ ہماری صحت، زندگی اور کورونا سے بچاؤ کے لئے کافی فائدے مند ثابت ہوتے ہیں۔

حال ہی میں ایک تحقیق کی گئی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہچار دیواری میں بھی ماسک پہننا اہمیت رکھتاہے۔

یہ تحقیق میں دیکھا گیا کہ کسی بڑے کمرے میں بیٹھے ہوئے افراد کے سانس لینے سے فیس ماسک پہنے لوگوں سے بیماری پھیلنے کا خطرہ کتنا ہوسکتا ہے۔

تحقیق میں ثابت ہوا کہ سانس لینے سے بہت ننھے ذرات یا ایروسول ڈراپلیٹس کا اجتماع فضا میں ہونے والے لگتا ہے چاہے عام کپڑے کے ماسک اور سرجیکل ماسکس کا استعمال ہی کیوں نہ کیا گیا ہو۔ یہ ننھے ذرات ہوا میں معلق اور سفر کرسکتے ہیں اور لوگوں میں بیماری کا خطرہ بڑھا سکتے ہیں۔

محققین نے بتایا کہ اس میں تو کوئی شک نہیں کہ کسی بھی قسم کا فیس ماسک استعمال کرنا کسی کمرے میں لوگوں کے قریب یا دور ہونے پر کووڈ سے تحفظ کے حوالے فائدہ مند ہوتا ہے مگر مختلف اقسام کے ماسکس کی افادیت میں بہت زیادہ فرق ہوتا ہے۔

 تحقیق میں بتایا گیا کہ سب سے زیادہ عام استعمال فیس ماسکس سے خارج ہونے والے 10 فیصد ننھے ذرات کو فلٹر کرپاتے ہیں جس کی وجہ ان کے فٹنگ کے مسائل ہیں، جبکہ باقی ذرات ماسک کے اوپری حصے سے فلٹر ہوئے بغیر باہر نکل جاتے ہیں۔

اس کے مقابلے میں زیادہ مہنگے این 95 اور کے این 95 ماسکس 50 فیصد سے زیادہ ایروسول ذرات کو فلٹر کرتے ہیں اور باقی چاردیواری کے اندر جمع ہوکر سانس لینے سے لوگوں میں کووڈ کا باعث بن سکتے ہیں۔

محققین نے کہا کہ کھلی فضا میں کپڑے کے ماسک اور سرجیکل ماسکس کا استعمال ٹھیک ہے مگر چاردیواری کے اندر جیسے اسکول یا دفتر وغیرہ میں جس حد تک ممکن ہو این 95 اور کے این 95 ماسکس کا استعمال کیا جانا چاہیے۔

The post چار دیواری میں بھی ماسک پہننا اہمیت رکھتاہے، تحقیق appeared first on .

Print Friendly, PDF & Email