گریٹر اقبال پارک واقعہ میں نیا موڑ سامنے آگیا

گریٹر اقبال پارک واقعہ سے بیس دن پہلے کی اسپیشل برانچ رپورٹ  منظرِ عام پر آگئی ہے۔

 تفصیلات کے مطابق چیف سیکرٹری کی جانب سے 23 جولائی کو اسپیشل برانچ کی رپورٹ پر جواب مانگا گیا ہے۔

 اس حوالے سے ڈی سی لاہور کی جانب سے چیف سیکرٹری کے لیٹر پر رپورٹ طلب کی گئی ہے۔

جبکہ اسپیشل برانچ کی رپورٹ میں تاریخی پارک میں سکیورٹی ناقص انتظامات کا ذکر کیا گیا۔

 اس کے عالوہ پی ایچ اے انتظامیہ کی خانہ پوری کی حد تک کاروائی کی گئی۔

خیال رہے کیونکہ اسپیشل برانچ کی رپورٹ کے مطابق  گریٹر اقبال پارک میں سکیورٹی کارڈ کی تعداد انتہائی کم ہے۔

یاد رہے کہ گریٹر اقبال پارک میں بد نظامی کی بھی اسپیشل برانچ کی رپورٹ میں نشاندہی کی گئی۔

 زرائع کے مطابق پرائیویٹ سکیورٹی کمپنی اور گریٹر اقبال پارک انتظامیہ مقرر کردہ تعداد سے کم سیکیورٹی گارڈز فراہم کررہی تھی۔

مزید یہ کہ گریٹر اقبال پارک میں ایمرجنسی سے نمٹنے کے لئے کوئی موثر اقدامات نہیں تھے۔

واضح رہے کہ لاہور کے گریٹر اقبال پارک میں یومِ آزادی کے موقع پر خاتون ٹک ٹاکر سے دست درازی کا خوفناک واقعہ 3 روز بعد سوشل میڈیا کے ذریعے سامنے آیا۔

اوباش نوجوانوں نے ٹک ٹاکر عائشہ اکرم اور اس کے ساتھیوں کو تشدد کا نشانہ بنایا اور کپڑے پھاڑ دیئے جبکہ پولیس واقعہ سے بے خبر رہی۔

بعدازاں ایک نوجوان نے مشکل سے خاتون سے ہجوم سے نکالا تھا۔

خاتون کی درخواست پر 400 نامعلوم ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے تاہم ابھی کوئی سزا نہیں سنائی گئی۔

واقعے کی ویڈیو وائرل ہونے پر وزیراعلیٰ عثمان بزدار ایکشن نے فوری کارروائی کا حکم دیتے ہوئے ویڈیو کے مدد سے ملزمان کو گرفتار کرنے کا حکم دیدیا ہے۔

وزیراعلیٰ عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ خاتون کو انصاف دلانا حکومت کی ذمہ داری ہے۔

یاد رہے کہ پولیس کی جانب سے کارروائی کرتے ہوئے تھانہ لاری اڈا میں مقدمہ درج کیا گیا۔

درج مقدمے کے متن کے مطابق خاتون یوٹیوبر ہے جبکہ حملہ آور ہجوم میں 400 سے 500 افراد شامل تھے۔

وزیر اعظم عمران خان نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے خاتون سے دست درازی کرنے والوں کو فوری گرفتار کرنے کا حکم دیا تھا

وزیر اعظم نے آئی جی پنجاب سے رابطہ کر کے ہدایت دی ہے کہ خاتون سے دست درازی کرنے والوں کو فوری گرفتار کیا جائے۔

گزشتہ رات گئے لاہور پولیس نے راوی روڈ، بادامی باغ، لاری اڈا اور شفیق آباد کے علاقوں میں چھاپہ مار کارروائیاں بھی کی ہیں اور 15 افراد کو حراست میں لے کر تھانہ لاری اڈا منتقل کردیا۔

پولیس کا کہنا ہے زیر حراست افراد کے موبائل نمبرز کی 14 اگست کو لوکیشن ٹریس کی جائے گی اور زیر حراست افراد کو ویڈیوز میں نظر آنے والے ملزمان سے میچ کیا جائے گا۔

بعد ازاں پولیس نے مزید 20 کے قریب مشتبہ افراد سے پوچھ گچھ کی، تاہم پوچھ گچھ کے بعد انہیں چھوڑ دیا گیا۔ پولیس کے مطابق مشتبہ افراد کی ویڈیو سے شناخت کرنے کی کوشش کی گئی

The post گریٹر اقبال پارک واقعہ میں نیا موڑ سامنے آگیا appeared first on .

Print Friendly, PDF & Email