افغان حکومت کا تیزی سےخاتمہ حیرت کی بات ہے،جوبائیڈن

جوبائیڈن کیا کہنا ہے کہ افغان حکومت کا تیزی سےخاتمہ حیرت کی بات ہے۔

تفصیلات کے مطابق امریکی صدر جوزف بائیڈن نے کہا ہے افغانستان  میں امریکی مشن دہشت گردی کی روک تھام تھا، ہمارا مقصد القائدہ کا خاتمہ اور اسامہ کو پکڑنا تھا، جس میں  ہم کامیاب ہوئے ہیں، افغانستان میں آنے کا مقصد تعمیر نو نہیں تھا، افغان فورسز اگر لڑنا نہیں چاہتیں تو امریکی فوج بھی ان کے لیے کچھ نہیں کر سکتیں، افغان فورسز کی تنخواہ تک ہم ادا کرتے تھے۔

امریکی صدر نے کہا ہے کہ افغانستان سے فوج کی واپسی کا فیصلہ درست تھا، افغان حکومت کا تیزی سےخاتمہ حیرت کی بات ہے، ہم نے افغان ملٹری فورسز کو تربیت دی ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ چین اور روس کی خواہش ہو گی کہ امریکہ افغانستان میں ڈالرز خرچ کرتا رہے، اشرف غنی نے ہماری تجویز مسترد کر دی اور کہا کہ افغان فورسز لڑیں گی،ہم نے اشرف غنی کو مشورہ دیا تھاکہ طالبان کے ساتھ مذاکرات کیے جائیں۔

جوبائیڈن نے مزید کہا ہے کہ افغان جنگ میں مزید امریکی نسلیں نہیں جھونک سکتے، ہم نے اپنا سفارتخانہ بند کر دیا ہےاور عملے کو واپس بلا لیا ہے، ہم نے افغان فورسز کو ہر طرح کے ہتھیار مہیا کیے ہیں، ہمیں افغانستان میں جنگ ختم کرنے پر شرمندگی نہیں ہے۔

امریکی صدر نے مزید کہا ہے کہ افغانستا ن میں رہنے والے امریکیوں کو واپس لایا جائے گا، انسانی حقوق ہماری خارجہ پالیسی کا مرکز ہونے چاہیئں، افغانستان کے سیاسی رہنما اپنے لوگوں کی بھلائی کیلئے متحد ہونے میں ناکام رہے ہیں، امریکی اور اتحادیوں کے انخلا کے لیے 6 ہزار فوجی افغانستان بھیجے گئے ہیں، ضرورت پڑی تو افغانستان میں دہشتگردی کے خلاف فوری ایکشن لیں گے۔

The post افغان حکومت کا تیزی سےخاتمہ حیرت کی بات ہے،جوبائیڈن appeared first on .

Print Friendly, PDF & Email