اگر پاکستان افغانستان کو برآمدات بند کر دے تو وہ بھوک سے مر جائیں، وزارت تجارت کی بریفنگ

وزارت تجارت نے اجلاس میں بریفنگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر پاکستان افغانستان کو برآمدات بند کر دے تو افغانی لوگ بھوک سے مر جائیں گے۔

تفصیلات کے مطابق اسپیکر اسد قیصر کی زیر صدارت زرعی مصنوعات کی خصوصی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں وزارت تجارت کی کمیٹی نے اجلاس کو بریفنگ دی۔

وزارت تجارت کی کمیٹی نے بریفنگ میں بتایا کہ تمباکو کی ایکسپورٹ 41 سے 52 ملین ڈالر تک پہنچ گئی ہے۔

بریفنگ میں بتایا گیا کہ کینو کی 24 ملین ڈالر جبکہ آم کی 150 ملین ڈالر کی ایکسپورٹ ہوئی ہے۔

بریفنگ میں یہ بھی بتایا گیا کہ آلو کی برآمدات 85 ملین ڈالر تک پہنچ چکی ہے اور آئندہ سال 100 ملین ڈالر سے زائد کا ہدف ہے اور پاکستان نے 9.34 ملین ڈالر کے ٹماٹر درآمد کئے ہیں۔

وزارت تجارت نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ بریگزٹ کی وجہ سے برطانیہ کو ہماری زرعی اجناس کی برآمدات میں اضافہ ہوا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ بریفنگ میں بتایا گیا کہ گزشتہ سال 4.876 ارب ڈالر کی زرعی اجناس کی برآمدات رہی ہیں۔

بریفنگ میں مزید بتایا گیا کہ افغانستان کو صرف پاکستان سبزیاں اور پھل پہنچا رہا ہے اور اگر پاکستان افغانستان کو برآمدات بند کر دے تو وہ بھوک سے مر جائیں گے۔

خیبر پختونخوا کے سابق صوبائی وزیر برائے سیاحت، ثقافت اور کھیل عاطف خان کا کہنا تھا کہ وزارت تجارت حکام کی آج تک برآمد کنندگان سے ملاقات ہی نہیں ہوئی تو مسائل کیسے حل ہونگے۔

اسپیکر اسد قیصر نے اس موقعہ پر کہا کہ وزارت تجارت حکام برآمد کنندگان کے ساتھ ملکر مشاورت کریں۔

ان کا کہنا تھا کہ وزارت تجارت ایکسپورٹ کے مسائل حل کر کے ایک ماہ میں کمیٹی کو رپورٹ دیں۔

اسپیکر اسد قیصر نے کہا کہ ہم کاشتکار کے حقوق کی تحفظ کرتے ہیں اور ایکسپورٹ بڑھانا چاہتے ہیں۔

The post اگر پاکستان افغانستان کو برآمدات بند کر دے تو وہ بھوک سے مر جائیں، وزارت تجارت کی بریفنگ appeared first on .

Print Friendly, PDF & Email