روشنی کے ذریعے زخموں کا علاج

روشنی کی مدد سے زخموں کا علاج کرنے کی روایات قدیم ہے تاہم سائنسدان اس حوالے سے مزید تفتیش کرنے میں مصروف ہیں۔

زخموں پر روشنی ڈالنے سے خاص پروٹین کو تحریک ملتی ہے جو زخم بھرنے کے عمل کو تیزکرتے ہیں۔

2012 میں اس طریقہ علاج کا تفصیلی جائزہ لیا گیا ہے لیکن اس وقت کئی اعتراضات بھی کئے گئے تھے۔

لیکن اب  ایک رپورٹ میں پاکستانی ماہراور دیگر سائنسدانوں کی تحریر کردہ ایک رپورٹ سامنے آئی ہے جس میں انہوں نے لائٹ تھراپی کو کئی طرح سے آزمایا ہے۔

لائٹ تھراپی سے انسانی جلد میں ہونے والی بائیو کیمیکل تبدلیوں کو اب تک نہیں سمجھا گیا تھا۔

اس میں روشنی کی شدت، وقت، طولِ موج، قوت اور کثافت وغیرہ کو اچھی طرح جانچا گیا ہے کہ اگر مختلف زخموں پر مختلف طریقہ اختیار کیا جائے تو اس سے منفی بلکہ نقصاندہ نتائج بھی برآمد ہوسکتے ہیں۔

لائٹ تھراپی کے لئے کئی جانوروں اور خلوی ماڈلوں کو آزمایا گیا ہے، اس کا بنیادی مقصد یہ تھا کہ ٹی جی ایف بی ٹا ون پروٹین پر لائٹ تھراپی کے اثرات کا جائزہ لیا جائے۔

یہ پروٹین خلوی (سیلولر) سطح پر کئی اہم کام انجام دیتا ہے اور خلیات کو بڑھاوا دیتا ہے۔

ایک تجربے میں لائٹ تھراپی کے اثرات کو نو دن تک نوٹ کیا گیا ہے جس سے معلوم ہوا کہ ہلکی شدت کی لیزر سے زخم کی اندرونی سوزش و جلن  کو کم کیا جاسکتا ہے اور اس طرح بافتوں کی افزائش میں مدد ملتی ہے۔

اس عمل میں 810 نینومیٹر طولِ موج والی روشنی کے چھوٹے جھماکے زخم پر ڈالے جاتے گئے۔ اس سے جلد پر درجہ حرارت 45 درجہ سینٹی گریڈ سے اوپر نہ ہوا اور قابلِ برداشت حد میں تھا۔

The post روشنی کے ذریعے زخموں کا علاج appeared first on .

Print Friendly, PDF & Email