کوروناوائرس کی وبا کے دوران کردار اداکرنے والوں میں ایوارڈز تقسیم

بونی (زیل نمائندہ) عالمی وباء کوونا کو پھیلنے سے روکنے میں حکومتی اور غیر حکومتی اداروں اور اہلکاروں کی خدمات کے اعتراف اور ان کے حوصلہ افزائی کے لیے ایم۔این۔اے چترال مولانا عبد الاکبر چترالی اور الخدمت فاونڈیشن کی طرف سے گزشتہ روز اپر چترال کے ہیڈکوارٹرزبونی میں ایوارڈتقریب منعقد ہوئی۔تقریب میں مولانا عبد الاکبر چترالی کے علاوہ خالد وقاص چمکنی صدر الخدمت فاونڈیشن خیبر پختونخوا و دیگر نے خصوصی طور پر شرکت کیں۔اس موقع پر کوروناوائرس کی وبا کے خطرے کو کم کرنے اور اس کے روک تھام میں خدمات سر انجام دینے والے محکمہ صحت کے اہلکاروں، ضلعی انتظامیہ اپر چترال،ضلعی پولیس اپر چترال اور دوسرے افراد  میں تقریباً 44شیلڈ اور 100سے زیادہ تعریفی اسناد تقسیم کیے گئے۔افتتاحی کلمات پیش کرتے ہوئے  امیر جماعت اسلامی اپر چترال  مولانا جاوید حسین نے الخدمت فاؤنڈیشن کی کارکردگی پر روشنی ڈالی اورتقریب کے اغراض مقاصد بیان کیا۔ محکمہ صحت کے طرف سے فوکل پرسن ڈاکٹر سردار نواز نے کوروناوائرس کے پھیلنے کے خدشے کوروکنے کے لیے کردار ادا کرنے پر تمام اسٹیک ہولڈرز کو خراج تحسین پیش کیا۔ انہوں نے ضلعی انتظامیہ کی بروقت اور بہترین حکمت عملی کو بھی سراہا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ایم۔این۔اے چترال مولانا عبد الاکبر چترالی نے کہا کہ الخدمت فاونڈیشن نے پاکستان میں کوروناوائرس کے پھیلنے کے شروع دن سے ہی حکومت کے شانہ بہ شانہ خدمت کے عملی جذبے کے ساتھ میدانِ عمل میں ہے اور چترال میں بھی الخدمت شروع دن سے ہی کردار ادا کر رہی ہے اور پہلی وینٹی لیٹر کی سہولت بھی الخدمت فاونڈیشن ہی نے چترال کو فراہم کیا۔ایم این اے نے نے محکمہ صحت کے جملہ اسٹاف، ضلعی انتظامیہ،ضلعی پولیس،سول سوسائٹیز کے افراد،عوام،بازار یونین،اور صحافی برادری کا شکریہ ادا کیا کہ وہ کورونا کے پھیلاؤ کو روکنے میں کلیدی کردار داد کیے۔اس سے پہلے ایم این اے چترال اور الخدمت فاؤنڈیشن کی طرف سے کورونا وبا کے دوران بہترین خدمات سرانجام دینے والے 44افراد کو شیلڈدیا گیااور 100سے زیادہ افراد کو تعریفی اسناد سے نوازا گیا۔  یاد رہے ایم این اے چترال مولانا عبدالاکبر کی طرف سے لوئر چترال میں بھی کورونا وائرس کی وبا کے دوران خدمات سرانجام دینے والے 163افراد کو شیلڈدیا گیاجن میں ڈاکٹرز،پیرامیڈیکس، نرسز، ضلعی انتظامیہ کے افراد، چترال پولیس اور لیویزکے جوان، سوشل ورکرز،میڈیاپرسنزاور الخدمت فاؤنڈیشن چترال کے اہلکار شامل تھے۔

Print Friendly, PDF & Email