لواری ٹنل میں سینیٹائیزڈ واک تھرو گیٹ نصب کیا گیا

چترال(زیل نمائندہ) کرونا وائرس  کے پھیلاؤ  کے خدشے کو روکنے کے لیے تحصیل میونسپل انتظامیہ روز اوّل سے تگ و دو کررہی ہے۔ اس سلسلے میں TMA چترال نے  تحصیل میونسپل آفیسر مصبا ح الدین کی نگرانی میں دروش اور چترال کے عملہ نے مشترکہ طور پر لواری سرنگ کے قریب براڈام میں پہلا  سمارٹ سینٹائزر  واک تھرو گیٹ نصب کیا  جو کرونا وائرس کے روک تھام میں کلیدی کردار ادا کرے گا۔نیچے اضلاع سے جو بھی مسافر چترال میں داخل ہوگا وہ سب سے پہلے اس واک تھر و گیٹ میں سے گزرے گا جہاں اس کے اوپر جراثیم کش ا سپرے ہوگا اور اس کے جسم کا درجہ حرارت بھی معلوم کرے گا۔ اگر کسی  مسافر کو ٹمپریچر  ہو اس کے سنسرنظام کے ذریعے اس واک تھرو میں گھنٹی بجے گی جو اس مریض کی مزید تشحیص اور علاج کے لیے آسانی پیدا کرے گا۔

تحصیل میونسپل انتظامیہ کے ترجمان امین الرحمان نے میڈیا کو بتایا کہ عشریت براڈام چترال کا گیٹ وے ہے جہاں نیچے سے آنے والے لوگ اس واک تھرو میں سے گزرنے کے بعد جراثیم سے پاک ہوکر چترال میں داخل ہوں گے اور امید ہے اس سے کرونا وائرس کی وباء پھیلنے کا خطرہ کم سے کم ہوگا۔اس حوالے سے ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر دروش سرکل عبد الحق نے کہا  ہم کرونا وائرس کے روک تھام کےلیے  ہر ممکن کوشش کررہے ہیں۔ یہاں واک تھرو لگانے سے یہ فائدہ ہوگا کہ اس گیٹ میں سے گزرنے والے پر جراثیم کش اسپرے ہوگا اور  اس میں تھرمامیٹر بھی لگا ہوتا ہے جس مسافر کو بھی بخار ہو یہ مشین اس کی نشاندہی کرے گی اور ایسے مسافروں کو ہم  آسانی سے مزید تشحیص اور علاج  معالجے میں آسانی ہوگی۔

تحصیل میونسپل آفیسر مصبا ح الدین نے مقامی صحافیوں کو بتایا کہ تحصیل انتظامیہ کا عملہ دن رات محنت کرکے کرونا وائرس کے روک تھام کے لیے کوششیں کررہی ہیں جس میں مختلف عوامی مقامات، مساجد، ہسپتال، سبزی منڈی، چوراہوں وغیرہ میں جراثیم کش ا سپرے کرنا، لوگوں میں ماسک و سینٹائزر اور دستانے مفت تقسیم کرنا  شامل ہیں۔ ٹی ایم او نے مزید کہا کہ ہم محدود وسائل میں اپنی بساط کے مطابق کوشش کررہے  ہیں کہ کرونا وائرس کی وباء کو  پھیلنے سے روکیں مگر بدقسمتی سے چترال میں اب یہ وبا آچکی ہے تو اب ہمیں مزید احتیاط کی ضرورت ہے۔ انہوں نے عوام پر زو ردیا کہ وہ گھروں میں رہیں، بلا ضرورت بازاروں میں نہ جائیں، سماجی رابطوں میں فاصلہ رکھیں اور لوگوں سے گلے ملنے یا ہاتھ ملانے سے گریز کریں۔ جب تک ہم خود باہر جاکر اس وبا کو گھر میں نہ بلائیں یہ خود بخود کسی کے گھر نہیں جاتی مگر اس کو پھیلنے میں زیادہ تر ہماری اپنی غلطی ہوتی ہے کہ ہم ایسی جگہوں میں جاتے ہیں لوگوں سے ملتے ہیں جہاں یہ جراثیم موجود ہونے کا خدشہ ہوتاہے۔

Print Friendly, PDF & Email