چترال کے چار نوجوان وکلاء کی سول ججز تقرری کی خوشی

چترال کے چار نوجوان وکلاء کی سول ججز تقرری کی خوشی میں ڈسٹرکٹ بار ایسو سی ایشن چترال کے زیر اہتمام ایک پُر وقار تقریب ہوئی ، جس میں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج چترال آفتاب افریدی ، ایڈیشنل سیشن جج زاہد محمود ، سینئر سول جج سید حامد قاسم سول جج ون چترال سید فضل ودود کے علاوہ صدر ڈسٹرکٹ بار غلام حضرت انقلابی ، سینئر وکلاء عبد الولی خان ایڈوکیٹ ، صاحب نادر ایڈوکیٹ ، فضل رحیم ایڈوکیٹ سمیت بڑی تعداد میں وکلاء نے اس تقریب میں شرکت کی ۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج چترال نے کہا ۔ کہ چترال سے چار ججزسید احمد مجتبیٰ ، سلمان نادر ، عطاء الرحمن خوشوخت اور خالد بن ولی کے تقرر سے جو خوشی وکلاء برادری کو ہوئی ہے ۔ اُتنی ہی خوشی ججز کو بھی ہوئی ہے ۔ یہ ایک پُر مسرت موقع ہے ۔ کہ چترال کے چار وکلاء ایک ساتھ ججز کے عہدے حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ اس کی کریڈٹ ڈسٹرکٹ بار کے صدر غلام حضرت انقلابی ایڈوکیٹ اور بار کونسل کے ممبرعبدالولی خان ایڈوکیٹ کو جاتا ہے ۔انہوں نے کہا ۔ کہ والدین اور اُستاد ہمیشہ اپنے شاگردوں کی ترقی و کامرانی پر خوشی کا اظہار کرتے ہیں ۔ کیونکہ اُن کا یہ تعلق بے لوث ہوتا ہے ۔ اس لئے ہم بھی خلوص دل سے ان نوجوان ججز کو کامیابی پر دلی مبارکباد دیتے ہیں اور اُن کی مزید ترقی کیلئے دُعاگو ہیں ۔ انہوں نے نئے ججز کی رہنمائی کرتے ہوئے کہا ۔ کہ ہمیشہ میرٹ پر فیصلہ کریں ،کسی کی ناراضگی کی پرواہ نہ کریں ۔ اپنے اللہ کو راضی کرنے کی کوشش کریں ۔ کیونکہ یہ منصب اللہ کی طرف سے ایک امانت ہے ۔ اور اس کا ہمیں خدا کے حضور جواب دینا ہے ۔ انہوں نے عدالت کے دوران وکلاء سے اپنا رویہ درست رکھنے کی ہدایت کی ۔ اور کہا ۔ کہ وکلاء آپ کے مددگار ہیں ۔ کیونکہ ہر کیس میں پچاس فیصد کام وکلاء کرتے ہیں ۔ تب ایک جج کیلئے فیصلہ دینے کی راہ ہموار ہو جاتی ہے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ سب سے پہلے ہمیں انسان ہو نا چاہیے ۔ اور اس کا اظہار لوگوں کو احترام دینے اور اپنے ماتحتوں سے ہمدردانہ سلوک اور رویے سے ہو سکتا ہے ۔ انہوں نے نوجوان ججز کو ہدایت کی ۔ کہ وہ کیسز کو مصالحت پر فیصلہ کرنے کی کوشش کریں ۔ تاکہ لوگوں کوطویل مقدمہ بازی کی صعوبتوں سے نجات ملے ۔ بار اور بنچ کے رشتے کو مضبوط بنانے میں کردار ادا کریں ۔ کیونکہ بار کا کردار بہت بڑا ہے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ ٹرانسفر اور پوسٹنگ کے مسائل سے خود کو آزاد رکھیں ۔ اور جہاں بھی پوسٹنگ ہو ۔ دیانتداری ، میرٹ کو پاس خاطر رکھتے ہوئے اپنے منصب کے تقدس کو قائم رکھیں ۔ کامیابی اور کامرانی آپ کے قدم چومے گی ۔ قبل ازین صدر ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن چترال غلام حضرت انقلابی نے نو تقرر شدہ تینوں ججوں کو پھولوں کے ہار پہنائے اور اُنہیں مبارکباد دیتے ہوئے کہا ۔ کہ ڈسٹرکٹ بار چترال کیلئے یہ انتہائی خوشی اور مسرت کا مقام ہے ۔ اس سے ہمارے نوجواں وکلاء کا حوصلہ بڑھا ہے ۔ انہوں نے نئے ججز کیلئے نیک تمناؤں کا اظہار کرتے ہوئے کہا ۔ کہ ان میں بے پناہ صلاحیتیں موجود ہیں ۔ اور مستقبل میں مزید کامیابیاں ان کے حصے میں آئیں گی ۔ اور ہم ان کیلئے دُعا گو ہیں ۔ تقریب سے ممبر بار کونسل اور سنئیر وکیل عبدالولی ایڈوکیٹ نے خطاب کرتے ہوئے کہا۔ کہ ہر آن ہر گھڑی انسانیت کو مقدم رکھیں اور اپنے منصب سے انصاف کریں ۔ تو کوئی مشکل پیش نہیں آئے گی ۔ اس موقع پر نو تقرر شدہ ججزسلمان نادر ، سید احمد مجتبیٰ ،عطا ء الرحمن خوشوقت نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ۔ کہ اُن کی یہ کامیابی چترال کے ججز اور ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کے بھر پور تعاون ،رہنمائی حوصلہ افزائی اور دعاؤں کے مر ہون منت ہے ۔ ہم نے سنئیر وکلاء سے بہت کچھ سیکھا ۔ اور اسی کے نتیجے میں ہم یہ منصب حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے ۔ انہوں نے نوجوان وکلاء کو مشورہ دیا ۔ کہ وہ اپنی صلاحیتوں کو کام میں لائیں۔ اور سنیئر وکلا کے علم اور تجربات سے رہنمائی حاصل کریں ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ ڈسٹرکٹ بار میں سب نے پیار اور محبت دی ،اوراس میں بے پناہ صلاحیتوں اور علم کے مالک وکلاء ہیں ۔ جن کی رہنمائی حاصل کرنے کی ضرو رت ہے ۔ انہوں ڈسٹرکٹ بار کی طرف سے اُن کے اعزاز میں شاندار تقریب منعقد کرنے پر صدر ڈسٹرکٹ بار غلام حضرت انقلابی اور کابینہ کے دیگر ار کان شکریہ ادا کیا ۔

Print Friendly, PDF & Email