اگلے چند روز میں ایک اعلیٰ وفد افغانستان سے پاکستان آئے گا، وزیر خارجہ

وزیر خارجہ شاہ محمودقریشی نے کہا ہے کہ اگلے چند روز میں ایک اعلیٰ وفد افغانستان سے پاکستان آئے گا۔

تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے افغانستان کے ایک روزہ دورے کے بعد دفتر خارجہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ افغان قیادت کے زہن میں کوئی رکاوٹ نہ تھی اور انہوں نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ کوئی شک نہیں ہونا چاہیے کہ افغان سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہیں ہوگی

وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ چاہے ٹی ٹی پی ہو یا بی ایل اے، پاکستان کو کوئی فکر نہیں کرنی چاہیے ہمیں ٹی ٹی پی اور بی ایل اے کی موجودگی پر تحفظات ہیں۔ افغانستان اگر گر گیا ہوا تو مسائل بڑھیں گے۔

شاہ محمودقریشی کا یہ بھی کہنا تھا کہ دورۂ کابل میں افغان عبوری حکومت کے حکام سے اہم ملاقاتیں ہوئیں جبکہ عبداللہ عبداللہ اور گلبدین حکمت یار سے فون پر گفتگو ہوئیں، اگلے چند روز میں ایک اعلیٰ وفد افغانستان سے پاکستان آئے گا۔

وزیر خارجہ نے بتایا کہ بین الاقوامی برادری کی توقعات سے متعلق انہیں بتایا جبکہ انہیں اشتراکی حکومت، خواتین حقوق اور تعلیم کے حوالے سے آگاہ کیا کیونکہ ابھی تک کسی نے افغان حکومت کو تسلیم نہیں کیا اس لئے ان کو بتایا کہ کونسے اقدامات کرنے سے دنیا انہیں تسلیم کرے گی ، پاکستان کا اکیلے تسلیم کرنا ان کے لیے فائدے مند نہ ہوگا

  شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ افغانستان کو تنہا  نہ کیا جائے اور ہم اس کوشش میں کامیاب ہیں طالبان چین، روس، ایران میں بات چیت ہورہی ہے جو افغانستان کے لیے اچھی ہے اس حوالے سے مزید پیش رفت ہورہی ہے تاجک نمائندوں کی طالبان کی بات کروائیں گے۔

 وزیر خارجہ نے کہا کہ طالبان اور روس کے تعلقات میں بہتری آئی ہے لیکن وہ اپنے ممالک میں انتہاپسند گروپس کے حوالے سے تشویش کا شکار ہیں، سیکیورٹی تعلقات کو مزید بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔

شاہ محمودقریشی کا کہنا تھا کہ طالبان کو سوچنا چاہیے کہ پڑوسی ممالک کے ساتھ کیسے تعلقات کو بہتر بنا سکتے ہیں چند ہفتوں میں دہشت گردی کی زد میں آکر شہادتیں ہوئیں جس پر طالبان نے مکمل تعاون کا یقین دلایا کہ ایسے لوگوں کو روکا جائے گا۔

وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان امداد کے لیے پانچ ارب روپے کی امدادی اشیا افغانستان کو فراہم کریں گا جن میں ادویات اور خوراک شامل ہوگی۔

شاہ محمودقریشی نے کہا کہ افغانستان کی مالی امداد کیلئے افغانستان کی سبزیاں اور پھلوں کو ڈیوٹی فری کر دیا ہے، ہمارے معاشی ایکسپرٹ انکے ماہرین کے ساتھ بیٹھ کر مدد کریں گے۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ افغانوں کی آسانی کیلئے گیٹ پاس ختم کرنے کا اعلان کیا ہے، طبی بنیادوں پر پاکستان آنیوالے افغانوں کیلئے ویزا آن ارائول دے دیا جائے گا۔ پی سی آر ٹسٹ کی شرط بھی ختم کر رہے ہیں۔

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ریپڈ اینٹیجن ٹیسٹ ہو گا  جبکہ ویزا آسانی کیلئے آن لائن ویزا اجراء پر نادرا سروس چارجز 31 دسمبر تک ختم کر دیا ہے ، افغان تاجروں کو 30 یوم کیلئے آن ارایئول ویزا دیں گے۔

وزیر خارجہ شاہ محمودقریشی کا مزید کہنا تھا کہ پاکستانی سفارتخانے کو پانچ سال کے ملٹی انٹری ویزا کے اجراء کا اختیار دے دیا ہے جبکہ پیدل بارڈر کراس کرنے والوں کیلئے دورانیہ 8 گھنٹے سے 12 گھنٹے کھلا ہوگا اور تجارت کیلئے سرحد 24 گھنٹے کھلی رہے گی۔

واضح رہے اس سے قبل وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی سے کابل میں افغانستان کے عبوری وزیر اعظم ملا حسن آخوند نے ملاقات کی تھی جس میں دو طرفہ باہمی دلچسپی کے امور، تجارتی و اقتصادی شعبہ جات میں تعاون بڑھانے اور افغان عوام کو معاشی بحران سے نکالنے کیلئے مختلف پہلوؤں پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔

 وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان، افغانستان میں دیرپا امن اور استحکام کا خواہاں ہے، پاکستان، انسانی بنیادوں پر افغان بھائیوں کی مدد کیلئے پر عزم ہے، پاکستان، افغانستان کے ساتھ دو طرفہ تجارت بڑھانے کا متمنی ہے۔

وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ افغان شہریوں بالخصوص تاجروں کیلئے ویزہ سہولیات، نئے بارڈر پوائنٹس کا اجراء اور نقل و حرکت میں سہولت کی فراہمی اسی سلسلے کی کڑیاں ہیں ، پاکستان، افغانستان کے قریبی ہمسایہ ممالک کے ساتھ مل کر، خطے میں امن و استحکام کیلئے اپنا تعمیری کردار ادا کرنے کیلئے پر عزم ہے۔

افغان حکومت کے عبوری وزیراعظم ملا حسن آخوند نے انسانی امداد کی بروقت فراہمی پر پاکستانی قیادت کا شکریہ ادا کیا تھا۔

وزیر اعظم کے نمائندہ خصوصی برائے افغانستان ایمبیسڈر محمد صادق ،سیکریٹری خارجہ سہیل محمود ، افغانستان میں تعینات پاکستانی سفیر منصور احمد خان، اعلیٰ عسکری قیادت و پاکستانی وفد کے دیگر اراکین بھی اس ملاقات میں شریک تھے۔

The post اگلے چند روز میں ایک اعلیٰ وفد افغانستان سے پاکستان آئے گا، وزیر خارجہ appeared first on .

Print Friendly, PDF & Email