برآمدات میں ڈائیورسیفکیشن ہماری برآمدی حکمت عملی کا ایک اہم ستون ہے، مشیر تجارت

مشیر تجارت عبدالرازاق داؤد نے کہا ہے کہ برآمدات میں ڈائیورسیفکیشن ہماری برآمدی حکمت عملی کا ایک اہم ستون ہے۔

تفصیلات کے مطابق مشیر تجارت عبدالرازاق داؤد نے اپنے ایک بیان میں  کہا کہ وزارت تجارت روایتی مصنوعات کے شعبوں میں ڈائیورسیفکیشن پر توجہ مرکوز کررہی ہے۔

عبدالرازاق داؤد کا کہنا تھا کہ یہ خوشی کی بات ہے کہ یہ پالیسی نتائج دکھانا شروع کر رہی ہے تاہم  ہمارے پاس ابھی بہت طویل سفر طے کرنا ہے۔

مشیر تجارت عبدالرازاق داؤد کا مزید کہنا تھا کہ جیوگرافیکل ڈائیورسیفکیشن کے ساتھ افریقہ اور جنوبی امریکہ جیسی نئی منڈیوں کے برآمدات کو جوڑنا ہوگا۔

واضح رہے اس سے قبل مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد نے سرکاری نیوز ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان میں 50 کروڑ ڈالر کا آم کا گودا برآمد کرنے کی استعداد ہے۔

مشیر تجارت نے کہا تھا کہ جاپان نے بھی پاکستان سے آم کی درآمد کی منظوری دی ہے،2021 میں 1 لاکھ 60 ہزار ٹن آم برآمد ہونگیں۔

عبدالرزاق داؤد نے یہ بھی کہا تھا کہ گزشتہ سال 80 ہزار ٹن آم کی برآمد کا ہدف تھا لیکن ہدف سے زیادہ برآمد ہوا،آم کی برآمد اور ویلیو ایڈیشن سے کروڑوں ڈالرز زرمبادلہ کمایا جاسکتا ہے۔

مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد نے مزید کہا تھا کہ حکومت روس اور چین کی مارکیٹوں تک پاکستانی آم کی رسائی کے اقدامات کررہی ہے۔

The post برآمدات میں ڈائیورسیفکیشن ہماری برآمدی حکمت عملی کا ایک اہم ستون ہے، مشیر تجارت appeared first on .

Print Friendly, PDF & Email