انسانی بنیادوں پر افغان عوام کی ضروریات کو پورا کیا جائے ، وزیراعظم

وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ انسانی بنیادوں پر افغان عوام کی ضروریات کو پورا کیا جائے۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے تاجک صدر سے ٹیلیفونک رابطہ کیا اور تاجکستان میں والہانہ استقبال پر ان کا شکریہ ادا کیا ، دونوں رہنماؤں نے دوشنبے میں ہونی والی پیش رفت پر بات چیت کی ، دونوں رہنماؤں نے دوطرفہ موجودہ تعلقات پر اطمینان کا اظہار کیا۔

وزیراعظم عمران خان نے افغانستان میں امن و استحکام کی کوششوں سے تاجک صدر کو آگاہ کیا ، عمران خان نے افغانستان میں انسانی المیے کو فوری حل کرنے پر زور دیا ، عالمی برادری کی جانب سے انسانی بنیاد پر امداد پر بھی زور دیا۔

اس کے علاوہ دونوں رہنماؤں نے افغانستان میں امن و استحکام کے لیے مستقبل میں بھی رابطے میں رہنے پر اتفاق کیا۔

اس سے قبل وزیراعظم عمران خان نے ترک ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا تھا کہ امریکی عوام افغانستان کی صورتحال سے بےخبر ہے، افغان صورتحال کا کوئی بھی ذمہ دار ہو لیکن پاکستان نہیں ہے۔

عمران خان نے کہا تھا کہ طالبان کو ازبک، تاجک اور ہزارہ کو حکومت میں شامل کرنے کی تجویز دی ہے، جامع حکومت کا مطلب مستحکم افغانستان ہے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان طالبان حکومت کی پشت پناہی نہیں کررہا، افغان عوام کسی کے زیر تسلط رہنے والی نہیں ہے، پختونوں کی طالبان سے ہمدردی پختون ہونے کی وجہ تھی، سرحد کے آرپار افغانستان پاکستان میں پختون آباد ہیں۔

انہوں نے کہا تھا کہ جنرل کیانی نے امریکا کا دورہ کیا، بتایا مسئلے کا کوئی فوجی حل نہیں، افغانستان میں تربیت یافتہ فورسز کا ہتھیار ڈالنے کا ذمہ دار کون ہے؟ بعض ممالک کا پاکستان کے ساتھ رویہ دہرے معیار کا ہے، ہمسایوں کی مشاورت سے طالبان حکومت تسلیم کرنے کا فیصلہ کریں گے، صرف پاکستان کے طالبان حکومت کو تسلیم کرنے سے فرق نہیں پڑے گا، امریکا کو بھی جلد یادیر طالبان حکومت کو تسلیم کرنا ہوگا۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ افغان صورتحال پرہمیں قربانی کا بکرا بنانا ہمارے لیے تکلیف دہ تھا، دہشتگردی کے خلاف جنگ میں ہماری قربانیوں کو تسلیم نہیں کیا گیا، ہماری قربانیوں کو نظر انداز کر کے الزام تراشی کی گئی، افغانستان کوغیرملکی امداد نہ ملی تو حکومت گرے گی، افراتفری ہوگی، افغانستان میں افراتفری سے نقصان افغان عوام کا ہی ہوگا۔

عمران خان نے کہا تھا کہ ہمیں مسئلے کا حل نکالنا ہوگا، افغان عوام کے بارے میں سوچنا ہوگا، کوئی ان کے گھر میں گھس کر مارے تو وہ ردعمل تو دیں گے۔

وزیراعظم عمران خان نے مزید کہا تھا کہ افغان تاریخ کا پاکستان کی تاریخ سے گہرا تعلق ہے، سوال یہ ہے امریکا طالبان کو کب تسلیم کرے گا، افغانستان مسئلہ پر ہمیشہ مؤقف رہا طاقت مسئلے کا حل نہیں، کالعدم ٹی ٹی پی ہتھیار ڈال دیں تو انہیں معاف کیا جاسکتا ہے، ہم امن کیلئے بات چیت پر یقین رکھتے ہیں، مذاکرات ہی آگے بڑھنے کا واحد راستہ ہے۔

The post انسانی بنیادوں پر افغان عوام کی ضروریات کو پورا کیا جائے ، وزیراعظم appeared first on .

Print Friendly, PDF & Email