ڈی ایچ کیو ہسپتال چترال میں کئی دنوں سے پڑی گندگی بیماری کا باعث بن سکتی ہے

چترال(گل حماد فاروقی)موجودہ حکومت کی طرف سے محکمہ صحت میں انقلابی اقدامات کے ساتھ ہسپتالوں میں صفائی کی صورت حال کو بہتر بنانے کے دعوے دھرے کے دھرے  رہ گئے۔  ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز ہسپتال تعفن اور گندگی کے ڈھیر کا منظر پیش کررہاہے۔ ہسپتال کے احاطے میں پچھلے دس دنوں سے گند پڑی ہوئی ہے  جس سے نہ صرف مریضوں کو سخت مشکلات  کا سامانا کرنا پڑتا ہے بلکہ  اس کی بدبو سے تیمادار اور مریضون کے ساتھ آئے ہوئے  لوگ پریشان ہیں۔  درجہ چہارم یونین کے صدر محمد الیاس کا کہنا ہے کہ ہم نے بار بار تحصیل میونسپل انتظامیہ کو فون کیا کہ وہ آئے اور یہ گند اٹھائے  مگر وہ یہ بہانہ کرتے ہیں کہ گند اٹھانے والا مزدا بازار کے صدر کے پاس ہے۔  ہمارے نمائندے نے جب تحصیل میونسپل آفیسر کو فون کرکے بتایا تو انہوں نے فوراً مزدا روانہ کیا تاکہ ہسپتال میں پڑی ہوئی گند اٹھائے۔ہسپتال میں ایک مریض کو لانے والے شحص نے بتایا کہ اس گندگی اور اس کے پھیلی  ہوئی بدبو سے عام لوگوں کو بھی خطرہ ہے اور ان کو بھی بیماری لاحق ہوسکتی ہے۔ مگر ستم بالائے ستم یہ کہ اس گند میں وہ استعمال شدہ سیرنچ اور سوئیاں بھی پڑی تھی جس سے خطرناک بیماریاں پھیلنے کا خدشہ ہے۔

عوامی حلقوں نے ترجیحی بنیادوں پر ہسپتال میں پڑی گندگی کو روازنہ کی بنیاد پر ٹھکانہ لگانے اور ہسپتال کو صاف ستھرا رکھنے کے لیے متعلقہ اداروں کو کردار ادا کرنے پر زور دے رہے ہیں ۔

Print Friendly, PDF & Email