موجودہ حکومت نے غیر اسلامی قانون سازی کا آغاز کیا ہے، سراج الحق

امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا کہنا ہے کہ موجودہ حکومت نے غیر اسلامی قانون سازی کا آغاز کیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے مردان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ افغانستان سے معافی مانگے اور ان کی حکومت کو تسلیم کرے۔

سراج الحق نے کہا ہے کہ پاکستان سب سے پہلے افغانستان میں طالبان کی حکومت تسلیم کرے، او آئی سی کا اجلاس بلا کر تمام ممالک مشترکہ طور پر طالبان کی حکومت تسلیم کرے۔

امیر جماعت اسلامی کا کہنا ہے کہ طالبان نے افغانستان میں 20 سال طویل جدوجہد کر کے پوری امت مسلمہ کو امید دیا، امریکہ میں پاکستان کے خلاف ووٹ پاکستان کی خارجہ پالیسی کی ناکامی ہے، افغانستان کی عوام باصلاحیت ہیں وہ خود بھی اپنے وطن کو کامیاب کریں گے۔

انہوں نے کہا ہے کہ جماعت اسلامی کا شروع سے مؤقف ہے کہ پی ٹی آئی، پی پی پی اور ن لیگ کے حکمران سمیت ریٹائرڈ جرنیل اور ججز کا نام پہلے پانامہ میں شامل تھا سب نے مشترکہ کرپشن کی ہے اور ملک سے پیسہ باہر منتقل کیا ہے، نیب نے نواز شریف کے علاوہ کسی کے خلاف کارروائی نہیں کی۔

سراج الحق نے کہا ہے کہ نیا پنڈورا بکس میں عمران خان اور اس کے ساتھیوں کا نام ہے، جماعت اسلامی اس کرپٹ مافیاز کا پیچھا کرے گی، وزیراعظم کے گھر کے 2 افراد کا 2 لاکھ میں گزارا نہیں ہوتا تو غریب کا 20 ہزار میں کیسا گزار ہوگا۔

امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے مزید کہا ہے کہ پی ٹی آئی نے عوام پر مہنگائی کے ڈراون حملے کیے ہیں، پاکستان کی عوام کو فیصلہ کرنا ہوگا کہ وہ جماعت اسلامی کا ساتھ دیں، موجودہ حکومت نے غیر اسلامی قانون سازی کا آغاز کیا ہے۔

The post موجودہ حکومت نے غیر اسلامی قانون سازی کا آغاز کیا ہے، سراج الحق appeared first on .

Print Friendly, PDF & Email