کورونا کے ذہنی صحت پرطویل مدت تک اثرات رہیں گے، عالمی ادارہ صحت

عالمی ادارہ صحت نے لاک ڈاؤن، قرنطینہ اور عالمی وبا کے نتیجے بیروزگاری اور معاشی خطرات سے پیدا ہونے والے دباؤ کو ذہنی صحت سے متعلق اہم قرار دیا ہے

تفصیلات کے مطابق عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کے انسان کی ذہنی صحت پر اثرات طویل مدت تک موجود رہیں گے۔

عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ لاک ڈاؤن اور خود کو تنہا کرنے سے نفسیاتی مسائل نے جنم لیا ہے۔

عالمی ادارہ صحت نے مزید کہا ہے کہ وبا کی وجہ سے ذہنی صحت پر پڑنے والے اثرات طویل المعیاد ہوں گے۔

ڈبلیو ایچ او کے مطابق بے روزگاری اور معاشی عدم استحکام بھی انسانی ذہن کی صحت کی کمزوری کا باعث ہو سکتے ہیں۔

عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ بہتر اور مضبوط تعمیر نو کے لیے ذہنی تندرستی کو بطور بنیادی حقوق دیکھنا ہو گا۔

عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے خبردار کیا ہے کہ عالمی وباء کورونا وائرس کی وجہ سے انسانوں کی ذہنی صحت پر پڑنے والے اثرات طویل عرصے تک برقرار رہیں گے۔

 ڈبلیو ایچ او کے یورپی ریجنل ڈائریکٹر ہنس کلوگی نے ذہنی صحت کو بنیادی انسانی حق  تسلیم کرنے پر زور دیا ہے۔

The post کورونا کے ذہنی صحت پرطویل مدت تک اثرات رہیں گے، عالمی ادارہ صحت appeared first on .

Print Friendly, PDF & Email