چمپانزیوں کے گوریلا پر حملے کا پہلا واقعہ ریکارڈ

گبون کے نیشنل پارک میں پہلی مرتبہ چمپانزیوں نے گوریلا کے خاندان پر حملہ کیا اور ان کے دو بچے مار ڈالے، یہ ایک انوکھا واقعہ قرار دیا جارہا ہے۔

انسانی تاریخ میں پہلی مرتبہ یہ نوٹ کیا گیا ہے کہ کھلے جنگل میں چمپانزیوں نے اپنے سے طاقتور گوریلا پر حملہ کیا اور یہ لڑائی بہت دیر تک جاری رہی اس حملے کو ہم جان لیوا بھی قرار دے سکتے ہیں۔

لائپزگ جرمنی میں میکس پلانک مرکز برائے ارتقائی بشریات اور اوسنابرؤک یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے یہ ابتدائی مشاہدہ کیا کہ شاید یہ غذائی قلت یا پھر بارانی جنگل کی کمی اور موسمیاتی قلت کی وجہ سے ہوا ہے، یہ واقعہ افریقی شہر گبون کے لوانگو نیشنل پارک میں پیش آیا ہے۔

میکس پلانک کے ماہرِ حیاتیات ٹوبیاس ڈریشنرچمپانزیوں کی روزمرہ زندگی، برتاؤ، شکار کی عادات اور آلات کے استعمال پرتحقیق کررہے ہیں، دلچسپ بات یہ ہے کہ جنگل میں چمپانزیوں کو گوریلاؤں کے ساتھ مل کر کھیلتے اور وقت گزارتے دیکھا گیا ہے۔

اسی طرح دنیا بھر میں گوریلا اور چمپانزیوں کے درمیان لڑائی کبھی نہیں دیکھی گئی تھی لیکن اب یہ واقعہ سامنے آیا ہے۔

 پہلی لڑائی 2019 میں دیکھی گئی تھی ،پہلے ماہرین نے چمپانزیوں کی چیخیں سنیں اور اس کے بعد وہ گوریلاؤں کی طرح سینہ کوبی کرنے لگے، ان چمپانزیوں نے پانچ گوریلاؤں پر حملہ کردیا۔

اس طرح دو جھڑپیں ہوئیں جو 52 اور 79 منٹ جاری رہیں، اس لڑائی میں دوسلوربیک نر اور کئی مادہ گوریلا اپنے بچوں کو بچارہی تھی کہ چمپانزیوں نے گوریلا کے دو بچے پکڑے اور اور انہیں مارڈالا۔

ماہرین کے مطابق گبون کے پارک میں ہاتھی بھی ساتھ رہتے ہیں، شاید غذائی قلت اور جگہوں کی کمی کی وجہ سے پارک میں دباؤ اور مسابقت پیدا ہوگئی جس کی بنا پر جاندار ایک دوسرے سے لڑرہے ہیں، لیکن ماہرین اس پر مزید پہلوؤں سے بھی غورکررہے ہیں۔

The post چمپانزیوں کے گوریلا پر حملے کا پہلا واقعہ ریکارڈ appeared first on .

Print Friendly, PDF & Email