محکمہ ٔ پبلک ہیلتھ کی نااہلی! ایک کروڑ کا پراجیکٹ ناقص منصوبہ بندی کی نذر ! اہالیان گرین لشٹ صاف پانی کو ترس گئے

اپر چترال(نامہ نگار)اَسی گھرانوں پر مشتمل اپر چترال کا پہلا گاؤں گرین لشٹ کے لیے ۲۰۱۵ کے سیلاب کے بعد صوبائی حکومت نے واٹر سپلائی اسکیم کے تحت ایک کروڑ کی لاگت کے پانی کا منصوبہ شروع کیا تھا ۔ لیکن محکمہ پبلک ہیلتھ کی نااہلی سے یہ منصوبہ ناقص منصوبہ بندی کی وجہ سے ناکام ہوچکا ہے ۔کیونکہ یہ منصوبہ آغاز میں ہی بے قاعدگیوں کا شکار ہوگیاتھا۔ منصوبے کا آغاز بے غیر سروے کے کیا گیا تھا ۔

مذکورہ ڈیپارٹمنٹ کےکسی انجینئر کی نگرانی میں یہ منصوبہ پائیہ تکمیل کو نہیں پہنچا ۔اور اس وجہ سے اہالیان گرین لشٹ اس گرمی کے موسم میں پانی کی بوند بوند کو ترس گئے ہیں اور نالے کا گندہ پانی پینے پر مجبور ہوگئے ہیں ۔


گزشتہ دو سالوں سے عوامی نمائندوں کے ساتھ ساتھ ،ضلع ناظم ،ڈی سی صاحباں ،ایکسن اور دیگر متعلقہ اداروں سے مطالبہ کرتے کرتے اہالیاں علاقہ تھک گئے ہیں ۔ لیکن اً بھی تک کوئی شینوائی نہیں ہوئی ۔

اب آخری مرتبہ علاقے کے معتبرات عوامی نمائندوں خاص کر وزیر زادہ صاحب ،اپر لوئر چترال کے ڈی سی صاحباں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ پبلک ہیلتھ اور ٹھیکیدار کو اس بات کا پابند بنائیں کہ وہ اس منصوبے کو کامیاب بنا کے علاقے کے لوگوں کو صاف پانی جیسی بنیادی سہولت باہم پہنچائیں ۔اس کے علاوہ علاقے کے عوام نے مطالبہ کیا ہے کہ یہ نام نہاد مکمل منصوبہ محکمے کو حوالہ کرنے کے بعد دوسال ہوگئے ہیں لیکن ابھی تک وال مین بھی مقرر نہیں کیا گیا ہے ۔اس لیے جلد از جلد اس کی نگرانی کے لیے وال مین مقرر کیا جائے اور مذکورہ محکمہ کے خلاف قانونی کاروائی عمل میں لائی جائے ۔ بصورت دیگر اہالیان علاقہ اس کرپٹ زدہ منصوبے کی انکوائیری کے لیےنیب یا اینٹی کرپشن کے پاس جائیں گے، ۔

Print Friendly, PDF & Email