ذہنیت بدلے بغیر تبدیلی نہیں آئے گی، شیریں مزاری

وفاقی وزیر انسانی حقوق شیریں مزاری نے کہا ہے کہ جتنے مرضی قوانین بنا لیں، ذہنیت بدلے بغیر تبدیلی نہیں آئے گی۔

تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر انسانی حقوق شیریں مزاری نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ قوانین ہیں، حرکت میں بھی آتے ہیں لیکن خواتین کے ساتھ واقعات رکتے نہیں۔

وفاقی وزیر انسانی حقوق نے کہا کہ نور مقدم کیس میں پولیس ٹھیک کام کر رہی ہے، سوشل میڈیا اور الیکٹرانک میڈیا پر غلط خبریں چلائی جا رہی ہیں۔ سنسنی پھیلانے کیلئے غلط رپورٹنگ قابل مذمت ہے۔

 شیریں مزاری نے یہ بھی کہا کہ ہم ماں، بہن، بیٹی بعد میں ہیں پہلے خواتین ہیں۔ ماں، بہن، بیٹی کا بہانہ بنا کر عورتوں کو نہ ماریں، ہم اب نہیں مانیں گے۔

وفاقی وزیر انسانی حقوق کا کہنا تھا کہ قوانین سخت کرنے چاہیے، عمل درآمد بھی یقینی بنانے کی ضرورت ہے۔

شیریں مزاری کا یہ بھی کہنا تھا کہ خواتین پر ظلم و تشدد کا کوئی جواز نہیں ہے، جب تک مردوں کی ذہنیت نہیں بدلے گی کوئی قانون کام نہیں آئے گا۔

وفاقی وزیر انسانی حقوق شیریں مزاری کا مزید کہنا تھا کہ وزیر اعظم اور حکومت کی نور مقدم سمیت تمام ایسے کیسز پر نظر ہے ، میڈیا اور سوشل میڈیا متاثرہ خواتین کے خاندان کے جذبات کا خیال رکھیں۔

The post ذہنیت بدلے بغیر تبدیلی نہیں آئے گی، شیریں مزاری appeared first on .

Print Friendly, PDF & Email