کیا مچھر بھی کورونا پھیلانے کا کام کرتے ہیں؟

کورونا کا ڈر اور خوف کا شکار گزشتہ 2 سال سے پوری دنیا ہی ہے اس وائرس سے نجات کے لئے پوری دنیا ویکسین کی تیاریوں میں لگی ہوئی ہے۔

سائنسدان اپنی تحقیق اور مطالعے کے ذریعے لوگوں کو اس وباء کی اثرات اور تاثرات کےحوالے سے آگاہی دیتے رہتے ہیں ۔

حال ہی میں ایک تحقیق کے ذریعے  بری خبر موصول ہوئی ہے جس کے مطابق مچھر بھی اب کورونا پھیلانے میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔

تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ ایک مچھر وائرس سے متاثرہ کسی ذرے کو نگل لے جو اس کے معدے تک بھی پہنچ سکتا ہے اور اگر یہ وائرس مچھر کے اندر بھی خود کو پھیلانے میں کامیاب ہو جاتا ہے تو وہ مچھر کے سر میں پہنچ سکتا ہے۔

اگر وائرس مچھر کے تھوک کے غدود اور تھوک میں پہنچنے میں کامیاب ہو جائے، تبھی اُس کے کاٹنے پر وائرس انسان میں منتقل ہو سکتا ہے۔

آسان الفاظ میں کہیں تو یہ کہ وائرس کو مچھر کے ہاضمے کے نظام میں زندہ رہنا ہوگا، وہیں پر پھیلنا بھی ہوگا اور آنتوں سے نکل کر اس کے تھوک کے غدود تک پہنچنا ہوگا۔

وہی دوسری جانب اس تحقیق نے یہ بھی ثابت کیا ہے کہ مثھر کے ذریعے کورونا کی نئی اور زیادہ طاقتور وائرس کو منتقل کرنے کی صلاحیت نہیں ہے۔

اس لیے چاہے مچھر کسی وائرس زدہ شخص ہی کو کاٹ ہی کیوں نہ لے، تب بھی کسی دوسرے شخص کو کاٹنے کی صورت میں اس میں وائرس منتقل نہیں ہو سکتا ہے۔

The post کیا مچھر بھی کورونا پھیلانے کا کام کرتے ہیں؟ appeared first on .

Print Friendly, PDF & Email