کورونا کی قسم ڈیلٹا سب سے تشویشناک کیوں؟

اکتوبر 2020 میں سب سے پہلے بھارت میں دریافت ہونے والی کورونا کی  قسم ڈیلٹا کو سب سے زیادہ تشویشناک قرار دیا جارہا ہے جو پاکستان کے مختلف حصوں میں بھی تیزی سے پھیل رہی ہے۔

عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہےکہ ڈیلٹا دیگرکورونا کی اقسام کو بہت تیزی سے پیچھے چھوڑ کر آنے والے مہینوں میں دنیا بھر میں بالادست قسم ہوگی۔

 ڈیلٹا زیادہ خطرناک قسم ہے؟

اسکاٹ لینڈ کے ابتدائی ڈیٹا سے عندیہ ملتا ہے کہ ڈیلٹا سے متاثر کووڈ کے مریضوں کے ہسپتال میں داخلے کا خطرہ ایلفا قسم کے مقابلے میں 1.8 گنا زیادہ ہوتا ہے۔

کینیڈا میں ایک تحقیق کے دوران 2 لاکھ سے زیادہ کووڈ کے مریضوں کا تجزیہ کرنے کے بعد دریافت کیا گیا کہ دیگر اقسام کے مقابلے میں ڈیلٹا سے ہسپتال اور آئی سی یو میں داخلے کے ساتھ ساتھ موت کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

ڈیلٹا کی تیزی سے پھیلنے کے پیچھے کیا وجہ ہے؟

یہ مکمل طور پر تو واضح نہیں، مگر خیال کیا جاتا ہے کہ خلیات کے اندر داخل ہونے کے بعد یہ قسم برق رفتاری سے اپنی نقول بناتی ہے اور زیادہ مقدار میں ان کو خارج کرتی ہے۔

ڈیلٹا کو جوان افراد میں کووڈ کا زیادہ خطرہ بڑھانے سے بھی منسلک کیا جارہا ہے، جو سماجی طور پر زیادہ متحرک اور ممکنہ طور پر ویکسنیشن سے محروم ہوتے ہیں۔

آخر ڈیلٹا دیگر اقسام سے زیادہ بدترین قسم کیوں ہے؟

یہ کورونا وائرس سارس کوو 2 کی اب تک سب سے زیادہ متعدی قسم ہے جو ایلفا کے مقابلے میں 55 فیصد زیادہ تیزی سے پھیل سکتی ہے، جسے پہلے سب سے زیادہ متعدی قسم مانا جاتا تھا۔

اسی طرح ڈیلٹا اس وقت دنیا میں موجود دیگر اقسام کے مقابلے میں لگ بھگ دگنا زیادہ متعدی ہے۔

The post کورونا کی قسم ڈیلٹا سب سے تشویشناک کیوں؟ appeared first on .

Print Friendly, PDF & Email