وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ افغانستان میں بدامنی اور تنازعات پاکستان کے مفاد میں نہیں۔
تفصیلات کے مطابق امریکی خصوصی ایلچی برائے افغانستان زلمے خلیل زاد کی وزیراعظم عمران خان سے ملاقات ہوئی جس میں افغانستان کی موجودہ صورتحال پر گفتگو کی گئی جبکہ افغان امن عمل کو مزید تیز کرنے پر زور بھی دیا گیا۔
U.S. Special Envoy for Afghan Reconciliation Ambassador Zalmay Khalilzad called on Prime Minister Imran Khan today. The exchange of views covered the prevailing situation in Afghanistan and the need for expediting the Afghan peace process. pic.twitter.com/yk5irXhpiE
— Prime Minister’s Office, Pakistan (@PakPMO) July 19, 2021
ملاقات میں وزیراعظم عمران خان نے افغان امن عمل میں پاکستان کے کردار سے آگاہ کیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ افغانستان میں بدامنی سے پاکستان کو سیکیورٹی چیلنجز کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے، افغانستان میں بدامنی اور تنازعات پاکستان کے مفاد میں نہیں۔
عمران خان نے یہ بھی کہا کہ افغان تنازعے کا کوئی فوجی حل نہیں، طاقت کے زور پر حکومت مسلط کرنے سے مسئلہ حل نہیں ہوگا۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ محفوظ مغربی بارڈر ہی پاکستان کے مفاد میں ہے، صرف مزاکرات ہی افغانستان میں امن اور استحکام لا سکتے ہیں۔
عمران خان کا یہ بھی کہنا تھا کہ وزیراعظم نے تمام افغان اسٹیک ہولڈرز سے لچک کا مظاہرہ دکھانے پر زور دیا اور کہا کہ افغانستان کے ہمسایہ ممالک دیرپا سیاسی تصفیہ کے لئے تعمیری طور پر مل کر کام کریں۔
وزیراعظم عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ پر امن افغانستان سے خطے میں معاشی تعاون کے مواقع پیدا ہوں گے ۔پاکستان امن کے لیے امریکہ اور دیگر متعلقہ ممالک سے رابطے میں رہے گا۔
The post افغانستان میں بدامنی اور تنازعات پاکستان کے مفاد میں نہیں، وزیراعظم appeared first on .