خطے کے موجودہ حالات ریاست کیلئے ایک چیلنج ہیں، خورشید شاہ

پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ نے کہا کہ خطے کے موجودہ حالات ریاست کیلئے ایک چیلنج ہے۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ نے سکھر میں احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ  ہماری خارجہ پالیسی افغانستان کے حوالے سے واضح نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ سب اس لیے ہو رہا ہے کیونکہ پارلیمنٹ کو اعتماد میں نہیں لیا جاتا، میں یہ کہتا ہوں کہ جوائنٹ سیشن بلا کر پارلیمنٹ کو اعتماد میں لیا جائے، موجودہ حالات پر حکومت نے اب تک اپوزیشن لیڈر سے رابطہ نہیں کیا۔

خورشید شاہ نے کہا کہ ہم سب محب وطن ریاست کے خیر خواہ ہیں، پاکستان ہماری پہچان ہے، کشمیر الیکشن میں دھاندلی کی گئی تو اس حکومت کو بھگتنا پڑے گا، کشمیر کی عوام کو سوچنا چاہیئے کہ وہ کس کو ووٹ دیں گے، ملک میں غریب کی فکر ووٹ لیکر آنے والی حکومت کو ہوتی ہے، حکومت سوائے جھوٹ بولنے کے کچھ نہیں کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ تمام ناکامیوں کی ذمہ داری پچھلی حکومت پر ڈال دی جاتی ہے، ملک میں مہنگائی نے غریب عوام کا جینا دوبھر کر دیا ہے، چینی ایک سو پانچ روپے مل رہی ہے آٹا، گھی سب مہنگا ہے، ہمارے دور حکومت میں چینی، آٹا، گندم اور چاول ایکسپورٹ کرتے تھے، آج ہم ساری چیزیں باہر سے خرید رہے ہیں، علی امین گنڈا پور گندا انسان ہے لوگوں کو سمجھنا چاہیئے کہ یہ کیسے لوگ ہیں۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ نے مزید کہا کہ یہ ان کی سیاست ہے جس نے ملک کو برباد کیا ہے، سندھ میں اپوزیشن کا اتحاد نظریاتی نہیں اقتدار لینے کیلئے ہے جو کامیاب نہیں ہوگا، یہ اتحاد عوام کے لیے نہیں بلکہ اقتدار کے لیے بنا ہے۔

The post خطے کے موجودہ حالات ریاست کیلئے ایک چیلنج ہیں، خورشید شاہ appeared first on .

Print Friendly, PDF & Email