چھ ماہ گزر جانے کے باوجود سندھ کے  کئی اضلاع میں کچرہ اٹھانے کا نظام ترتیب نہ دیا جاسکا

سندھ میں بیورو کریسی کی روایتی بے حسی

چھ ماہ گزر جانے کے باوجود سندھ کے  کئی اضلاع میں کچرہ اٹھانے کا نظام ترتیب نہ دیا جاسکا

کراچی  تفصیلات کے مطابق سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ نے جون 2021ء میں متعدد اضلاع میں کچرہ اٹھانے کے نظام کو ٹھیکے پر دینے کی منظوری دی تھی جس میں  کراچی کے ضلع کورنگی اور ضلع وسطی میں کچرہ اٹھانے کا مکمل نظام بین الاقوامی کمپنیوں کو دیا جانا تھا جو اداروں کی نااہلی کی وجہ سے تاحال نہیں دیا جا سکا

جبکہ سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ نے حیدرآباد کا کچرہ اٹھانے کا ٹھیکہ بھی نجی کمپنی کے سپرد کرنے کا فیصلہ کیا تھا اور چئیرمین سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ ناصر حسین شاہ نے بورڈ کے تمام فیصلوں کی منظوری دی تھی لیکن ضلع حیدرآباد، ضلع وسطی کراچی، ضلع کورنگی کراچی میں کچرے کی صورتحال ابتر ہوگئی ہے

حیدرآباد، کورنگی اور وسطی میں جی ٹی ایس سے لینڈ فل سائٹ تک کچرہ پہنچایا جارہا ہے۔ اس حوالے سے  ترجمان سالڈ ویسٹ بورڈ  کا کہنا ہے کہ کورنگی میں گھر گھر سے کچرا اٹھانے کا کام رواں ماہ شروع کردیا جائے گا۔ اور اس سلسلے میں کورنگی کے لئے مشینری اور گاڑیاں کراچی پورٹ پہنچ چکی ہیں۔

ترجمان سالڈ ویسٹ بورڈ کے مطابق حیدرآباد، کورنگی اور وسطی میں افرادی قوت بھرتی کرنے کا عمل جاری ہے۔

2022

میں کراچی اور حیدرآباد مکمل طور پر ٹھیکیدار کے حوالے کردئیے جائیں گے۔ ترجمان سالڈ ویسٹ بورڈ  کے مطابق کراچی اور حیدرآباد میں گھر سے لینڈ فل سائٹ تک کچرے کا مکمل نظام آئوٹ سورس کردیا جائے گا

 

 

 

The post چھ ماہ گزر جانے کے باوجود سندھ کے  کئی اضلاع میں کچرہ اٹھانے کا نظام ترتیب نہ دیا جاسکا appeared first on .

Print Friendly, PDF & Email