ڈیلٹا وائرس امریکی اسپتالوں کے لیے منافع بخش دھندا بن گیا

امریکا میں ڈیلٹا وائرس کا پھیلاؤ تشویشناک صورت اختیار کرگیا ہے اور اسپتال انتظامیہ اس کا بھرپور فائدہ اٹھارہی ہے۔ 

امریکا میں ڈیلٹا وائرس کے کیسوں کی یومیہ تعداد ایک لاکھ تک پہنچ گئی ہے اور وائرس سے یومیہ ہلاکتوں کی تعداد 1300 ہوگئی ہے جب کہ اسپتالوں میں داخل ڈیلٹا وائرس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد 56 ہزار بتائی جارہی ہے جن میں 14 ہزار انتہائی نگہداشت وارڈ میں داخل ہیں۔

دوسری جانب ڈیلٹا وائرس امریکی اسپتالوں کے لیے منافع بخش دھندا بن گیا ، اسپتالوں کے انتہائی نگہداشت وارڈ میں داخل فی مریض کے علاج کا خرچہ 12 لاکھ ڈالرز تک پہنچ گیا ہے۔

اس خبر کو بھی پڑھیں؛ کورونا کی ڈیلٹا قسم سے بچاؤ کیلیے کون سی ویکسین موثر ہے ؟

ذرائع کا کہنا ہے کہ انتہائی نگہداشت وارڈ سمیت مختلف ٹیسٹوں ، ایمر جینسی سروسس اور ماہر ڈاکٹروں کے یومیہ معائنے کی سہولیات کی مد میں تقریباً ڈیڑھ ماہ کا بل 12 لاکھ ڈالرز بن رہا ہے۔

ذرائع کے مطابق نئے اومیکرون وائرس سے زیادہ ڈیلٹا مہلک ثابت ہوا ہے اور نیا اومیکرون وائرس اس وقت 36 ممالک میں پایا گیا ہے جب کہ امریکہ کی ایک تہائی ریاستوں میں اس کی موجودگی کا انکشاف ہوا ہے۔

ذرائع نے مزید کہا کہ حیران کن طور پر پاکستان نے 17 ممالک کی پروازوں پر پابندی لگائی ہے جن میں جنوبی افریقی ممالک اور مشرقی یورپین ممالک تو شامل ہیں لیکن مغربی یورپ کے ممالک اور امریکی پروازوں پر پابندی عائد نہیں کی گئی جہاں ڈیلٹا وائرس کے پھیلاؤ کی صورتحال انتہائی تشویشناک ہے۔

واضح رہے امریکی وزارت صحت نے بھی کورونا وائرس کی نئی قسم اومی کرون کو ڈیلٹا وائرس سے کم خطرناک قرار دے دیا ہے۔

The post ڈیلٹا وائرس امریکی اسپتالوں کے لیے منافع بخش دھندا بن گیا appeared first on .

Print Friendly, PDF & Email