برطانیہ میں 70 فیصد مملیاؤں کی تیزی سے کم ہوتی تعداد

ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ ویزل نامی جانور برطانیہ میں تیزی سے کم ہوتا جارہا ہے اور ان کو ناپید ہونے سے بچانے کےلیے ان کی قانونی حفاظت کی ضروری ہے۔

سائنسدانوں کی ایک تحقیق کے مطابق برطانیہ کے مقامی چھوٹا گوشت خور جانور کی تعداد میں گزشتہ 50 سالوں میں نصف کمی آئی ہے اور اس کی تعداد 37 مملیاؤں کے مقابلے میں تیزی سے گھٹتی جارہی ہے۔

تحقیق میں یہ بات بھی معلوم ہوئی کہ 1970 سے 70 فیصد سے زائد چھوٹے مملیاؤں کی تعداد تنزلی کا شکار ہے۔

برطانیہ میں اب کچھ وولز(جنگلی چوہے) اور چھچھوندریں ہیں جبکہ فصلوں میں گھومنے والے چوہوں کی تعداد سب سے زیادہ گِری ہے۔

اسٹوٹ اور ویزل-جنہیں میمل سوسائیٹی نے درمیانے سائز کے مملیے کے طور پر شمار کیا ہے- شکار ملنے کی کمی کی وجہ سے مشکل کا شکار ہیں۔

فی الحال ویزلز کو کوئی قانونی تحفظ حاصل نہیں ہے اور اکثر گیم کیپرز انہیں مار دیتیں ہیں کیوں کہ یہ شکار کیے جانے والے پرندوں کو کھاتے ہیں۔

محققین کا کہنا ہے کہ ان کے رہنے کی جگہوں پر جھاڑیوں کی باڑ اگانے سے ان کی تعداد میں مزید کمی ہوئی۔ اس مخلوق کو ناپید ہونے کے خطرے سے دوچار قرار دیا جانا چاہیئے۔

محققین نے 1970 سے 2016 تک برطانیہ کے دو تہائی زمینی مملیاؤں کے ٹرینڈز کا مطالعہ کیا۔

ماہرین نے سرویز کے تقریباً پانچ لاکھ ریکارڈ کا تجزیہ کیا جن میں برطانیہ کو ایک کلومیٹر کے مربعوں کے حصوں مین تقسیم کیا گیا اور دیکھا گیا کہ آیا جن مملیاؤں پر تحقیق ہوئی تھی وہ موجود ہیں کہ نہیں۔

1971 میں ویزل مطالعہ کیے گئے مربعوں کے 50 فیصد پر موجود تھے لیکن 2016 میں یہ ہندسہ 20 فیصد تک گِر گیا۔

تحقیق کی شریک مصنف پروفیسر فیونا میتھیوز کا کہنا تھا ’چھوٹے مملیا ماحول کا اہم حصہ ہوتے ہیں۔‘

The post برطانیہ میں 70 فیصد مملیاؤں کی تیزی سے کم ہوتی تعداد appeared first on .

Print Friendly, PDF & Email