بڑے بڑے پہاڑ دو ارب سال قبل سمندر میں ہونے والے دھماکے سبب بنے: تحقیق

ایک نئی تحقیق میں انکشاف کیا گیا ہے کہ دنیا میں موجود بڑے بڑے پہاڑ بشمول ہمالیہ دو ارب سال قبل سمندر میں ہونے والے دھماکے کے سبب بنے۔

اسکاٹ لینڈ کی یونیورسٹی آف ایبرڈین کے سائنسدانوں کو تحقیق میں معلوم ہوا کہ 2.3 ارب سال قبل آکسیجن کے ڈرامائی طور پر بڑھ جانے کے بعد سمندر اجزاء سے بھر گئے جس کے نتیجے میں سیانو بیکٹیریا یا پلینکٹن وجود میں گئے۔

پلینکٹن کی بڑی تعداد کے مرنےکےبعد وہ سمندر کی تہہ میں بیٹھ گئے اور گریفائیٹ بنائی جس نے چٹانوں کو سِلوں میں توڑنے کےلیے کلیدی کردار ادا کیا۔

اس کی وجہ سے بڑی بڑی سِلیں ایک دوسرے کے اوپر حرکت کرتی تھیں۔ ایسا ہونے کے سبب اگلے کئی لاکھ برسوں میں پہاڑ بنے۔

تحقیقی کے سربراہ پروفیسر جان پارنیل نے ایک بیان میں کہا ’پہاڑیاں دنیا کے منظر کا انتہائی اہم حصہ ہیں۔ لیکن بڑے پیاڑی سلسلوں کی تشکیل دنیا کی تاریخ کے وسط میں تقریباً دو ارب سال قبل ہوئی۔

انہوں نے کہا ’اس عرصے کے ارضیاتی دورانیے میں سمندروں میں وافر مقدار میں آرگینک مادّوں کے شواہد شامل ہیں، جب وہ مرے تو گریفائیٹ کے طور پر محفوظ ہوگئے۔‘

عموماً پہاڑیوں کےوجود میں آنے کا ذمہ دار ٹیکٹونک پلیٹوں کے ٹکراؤ کو قرار دیا جاتا ہے جو چٹان کی بڑی سِلوں کو آسمان کی جانب چڑھاتی ہیں۔ تاہم اس تحقیق میں معلوم ہوا کہ قدرتی ڈھانچوں کو بنانے میں پلینکٹن کا اہم کردار ہے۔

گریٹ آکسیڈیشن ایونٹ 2.3 ارب برس  قبل ایک ایسا دورانیہ ہے جب زمین کے ماحول اور سمندر کی سطح نے پہلی بار آکسیجن کے بڑھتی مقدار کا سامنا کیا۔ وہ آکسیجن سمندر کے اندر جاری ہوئی اور بڑی مقدار میں سیانو بیکٹیریا بنائے۔

پلینکٹن کے مرجانےکے بعد، ان کی کاربن سے بھرپور باقیات سمندر کی تہہ میں چلی جاتیں اور گریفائیٹ بن جاتیں جو قدرتی چکنائی کا کام انجام دیتیں۔

نیچر میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق پلینکٹن موت سے قبل کئی مراحل سے گزرتے تھے۔

جس میں بڑھنا اور سطح کو ڈھانپنا، جس کی وجہ سے خلیاتی کاربن کا وزن بڑھتا ،شامل ہیں۔

ٹیم کے مطابق زمین پر بلند پہاڑیوں کی پہلی وسیع تشکیل 1.95 تا 1.65 ارب برس قبل ہوئی۔

The post بڑے بڑے پہاڑ دو ارب سال قبل سمندر میں ہونے والے دھماکے سبب بنے: تحقیق appeared first on .

Print Friendly, PDF & Email