روس کا آواز کی رفتار سے 5 گنا تیز کروز میزائل کے ایک اور کامیاب تجربے کا دعوی

روس نے آواز کی رفتار سے پانچ گنا تیز کروز میزائل کے ایک اور کامیاب تجربے کا دعوی کیا ہے۔

امریکی نیوز ایجنسی کے مطابق روس نے بحر اوقیانوس کے بحیرہ بیرنٹس میں ایڈمرل گورشکوف فریگیٹ سے زرکان ہائپر سونک کروز میزائل کا تجربہ کیا، میزائل نے آواز کی رفتار سے 5 گنا تیز رفتاری سے 400 کلو میٹر دور اپنے ہدف کو بالکل درست نشانہ بنایا۔

روس نے اس سے قبل آبدوز سے بھی زرکان ہائپر سانک میزائل کا تجربہ کیا تھا۔ روس کے صدر ولادی میر پیوتن کا دعویٰ ہے کہ یہ میزائل زمین اور سمندر میں ایک ہزار کلو میٹر تک اپنے ہدف کو باآسانی نشانہ بناسکتا ہے۔

بین الاقوامی ماہرین کا کہنا ہے کہ روس، امریکا، فرانس اور چین ہائپر سونک میزائلوں کے تجربات کرتے رہے ہیں۔ 22 اکتوبر کو امریکا نے بھی ہائپر سونک مزایل ٹیکنالوجی کا کامیاب تجربہ کیا تھا۔ چین نے اگست میں اسی نوعیت کے جوہری صلاحیت رکھنے والے ہائپرسانک میزائل کا تجربہ کیا تھا۔

ہائپر سونک میزائل کیا ہیں؟

ہاپرسانک میزائل عام بیلسٹک میزائل کی طرح ہی نظر آتے ہیں لیکن ان کی رفتار بہت زیادہ ہوتی ہے، یہ میزائل آواز کی رفتار سے پانچ گنا زیادہ تیز رفتاری سے اپنے ہدف کو نشانیہ بنانے کی اہلیت رکھتے ہیں۔ یہ میزائل فضا میں نچلی سطح پر اپنے ہدف کا تعقب کرتے ہیں اس لئے عام طور پر ریڈار کی گرفت سے دور رہتے ہیں۔

The post روس کا آواز کی رفتار سے 5 گنا تیز کروز میزائل کے ایک اور کامیاب تجربے کا دعوی appeared first on .

Print Friendly, PDF & Email