انجمن تاجران پاکستان کا وزیراعظم عمران خان کو کھلا خط

انجمن تاجران پاکستان نے خط میں لکھا ہے کہ تیسرے صدارتی آرڈیننس نے ایف بی آر کو کاروبار اور تجارت سیلز ٹیکس میں رجسٹرڈ کرنے کا اختیار دے دیا ہے جس سے رشوت و چوری کا بازار گرم ہو گا۔

نعیم میر تاجر کا کہنا ہے کہ دوسال قبال تاجروں سے معاہدہ طے پایا، سابق چئیرمین ایف بی آر کی دستخط موجود ہیں۔
انہوں نے خط میں لکھا کہ نان تھرڈ آئٹمز کا اضافی تین فی صد سیلز ٹیکس بھی امپورٹرز اور مینوفیکچررز کے پاس جمع ہوتا ہے، رجسٹرڈ اور ان رجسٹرڈ مینوفیکچررز اور امپورٹر پر پوائنٹ آف سیلز ٹیکس لگانے کی ضرورت ہے نا کہ دکانوں اور تجارت پر۔

انجمن تاجران پاکستان نعیم میر نے وزیر اعظم سے کہا کہ ریاست تاجروں کو بے یارو مددگار نہ چھوڑے، تاجروں کے پاس مال کی رسید نہیں ہوتی اس لئے اسے دوہرا سیلز ٹیکس دینا پڑے گا جس سے مہنگائی بڑھے گی۔

انہوں نے کہا کہ حکومتی پالیسیوں سے گاڑیوں، موبائل، فرنیچر، جیولرز، ریسٹورنٹس، ٹیلی کام، ریٹیلر اور امپورٹر کا کاروبار تباہی کے دہانے پر ہے، اشیائے خورونوش کی لسٹوں پر ڈی سی اور تاجروں کے دستخط ہونا چاہیے۔

مزید لکھا کہ تاجروں کے لئے بلاسود قرضے جاری کئے جائیں، مال تجارت کی ادائیگی کے لئے 120 دن کی لوکل ایل سی کا نظام رائج کیا جائے۔

نعیم میر نے کہا کہ ہمارے مطالبات تسلیم نہ کئے گئے تو 30 نومبر کو وزیراعظم سیکرٹریٹ اسلام آباد کے سامنے پرامن دھرنا دیں گے۔

The post انجمن تاجران پاکستان کا وزیراعظم عمران خان کو کھلا خط appeared first on .

Print Friendly, PDF & Email