آکسفورڈ یونیورسٹی میں طلبہ کا مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ظلم و بربریت کے خلاف احتجاج

برطانیہ کی صف اول کی یونی ورسٹی آکسفورڈ کے طلبہ نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ظلم و بربریت کے خلاف احتجاج کیا ہے۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق برطانوی یورسٹی کے طلبہ بھی مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ظلم اور بربریت کے خلاف میدان میں نکل آئے، اس موقع پر انہوں نے کشمیری عوام سے اظہار یکجہتی کے لیے 7 منٹ تک خاموشی اختیار کئے رکھی۔ یونیورسٹی کے طلبہ نے احتجاج کے دوران عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ کمشیر میں انسانی بنیادی حقوق کی پامالی کا نوٹس لے۔

برطانوی طلبا کی جانب سے احتجاج ایک ایسے وقت ہورہا ہے جب کشمیر میں ایک ہفتے کے دوران 6 بے گناہ شہریوں کو نام نہاد مقابلے میں شہید کردیا گیا ہے۔ کٹھ پتلی انتظامیہ ، پولیس اور قابض بھارتی فوج کے ساتھ مل کر یہ تاثر دے رہی ہے کہ شہید ہونے والے تمام افراد حریت پسند تھے حالانکہ عینی شاہدین کے مطابق ان تمام افراد کو دن کی روشنی میں قتل کیا گیا اور ان کی لاشیں گاڑی سے باہر پھینکی گئیں۔

مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کے لئے کام کرنے والے سماجی کارکن خرم پرویز کو بھی رہا کیا جائے۔ بھارتی قابض فوج اور کٹھ پتلی انتظامیہ نے خرم پرویز پر دہشت گردوں کی مالی معاونت کے الزامات عائد کیے ہیں جو کہ انتہائی جھوٹے، من گھڑت اور بے بنیاد ہیں۔

واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی قابض فورسز نے تحریک آازادی کچلنے کے لیے صرف گزشتہ ماہ 22 شہریوں کو شہید کیا ہے۔

The post آکسفورڈ یونیورسٹی میں طلبہ کا مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ظلم و بربریت کے خلاف احتجاج appeared first on .

Print Friendly, PDF & Email