نئی قسم انتہائی ‘باعثِ تشویش’ ہے، ڈبلیو ایچ او

عالمی ادارہِ صحت (ڈبلیوایچ او) نے کہا ہے کہ نئی قسم انتہائی ‘باعثِ تشویش’ ہے۔

عالمی ادارہِ صحت نے اپنے اومیکرون پربیان میں کہا ہے کہ ابتدائی شواہد کے مطابق اس نئی قسم میں ری انفیکشن کا خطرہ دیگر اقسام سے زیادہ ہے۔

ڈبلیو ایچ او نے مزید کہا کہ صرف سفری پابندی عائد کرنے کے علاوہ حکومتوں کو سائنسی بنیادوں پر فیصلہ لینا چاہیے۔

واضح رہے کہ جنوبی افریقہ میں دریافت ہونے والی کورونا وائرس کی نئی قسم ’اومی کرون‘ کا پھیلاؤ تیزی سے جاری ہے، جبکہ وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے مختلف ممالک کی جانب سے اقدامات بھی کیئے جا رہے ہیں۔

سعودی وزارتِ داخلہ نے ملاوی، زیمبیا، مڈغاسکر، ماریطانیہ سمیت 7 ممالک کے لیے پروازوں کی آمد و رفت روک دی۔

سعودی عرب اس سے پہلے جمعے کو جنوبی افریقہ، نمیبیا، بوٹسوانا، زمبابوے، موزمبیق، لیسوتھو اور ایسواتینی کے لیے پروازیں معطل کر چکا ہے۔

جرمنی میں بھی اومی کرون وائرس کی موجودگی کی تصدیق کی گئی ہے، جرمن حکام کے مطابق جرمن صوبے ہیسے میں جنوبی افریقا سے واپس آنے والے ایک شخص میں اومی کرون کی علامات کی تشخیص ہوئی ہے، اس کے علاوہ باویریا میں بھی ایک شخص میں اس وائرس کی تصدیق کی گئی ہے، ان دونوں افراد کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ انہوں نے خود کو قرنطینہ نہیں کیا تھا۔

اس کے علاوہ یورپی یونین کا کہنا ہے کہ عالمی وباء کورونا وائرس سے بچاؤ کی ویکسین تیار کرنے والی کمپنیوں کو ’اومی کرون‘ کو مکمل سمجھنے کے لیے 2 سے 3 ہفتے درکار ہیں۔

The post نئی قسم انتہائی ‘باعثِ تشویش’ ہے، ڈبلیو ایچ او appeared first on .

Print Friendly, PDF & Email