سندھ حکومت بتائے کہ 700 ناجائز بلڈنگس بنانے والے کون ہیں؟ حلیم عادل شیخ

اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ نے کہا ہے کہ سندھ حکومت بتائے کہ 700 ناجائز بلڈنگس بنانے والے کون ہیں؟

حلیم عادل شیخ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت کے وزراء آباد میں جاتے ہیں، وہاں تالیاں بجاتے ہیں ہمدردی کرتے ہیں، وزیر صاحبان ذرا سپریم کورٹ کے آرڈرز کو بھی دیکھیں، سندھ حکومت نے لاٹھی چارج کیا، متاثرین کا کیا ہوا؟ سندھ حکومت بتائے 700 ناجائز بلڈنگس بنانے والے کون ہیں؟

انہوں نے کہا کہ فلیٹ خریدنے والے مظلوم لوگ ہیں، جس نے اس میں ظلم کیا اسے معاف نہیں کرنا چاہیے، سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے پیسے لے کر این او سی دی، سعید غنی جذباتی بیان دے کر آباد جاتے ہیں، سعید غنی معاوضہ دینے میں بھی جذباتی بنیں، متاثرین کو ایندہن کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ عدلیہ نے کہا کہ گراؤ اور پیسے دو، ہم متاثرین کے ساتھ کھڑے ہیں، لوکل گورنمنٹ کا بل پیش کیا گیا وہ آئین پاکستان کی خلاف ورزی ہے، شق 140 اے کی خلاف ورزی ہے، پیپلز پارٹی نے پہلے ہی بلدیاتی نظام کو مفلوج کردیا ہے، 18 ویں ترمیم اور این ایف سی سندھ حکومت کو چاہیے، مگر پی ایف سی دینے کے لیے تیار نہیں ہیں، اس کے خلاف ہم قانونی اور عوام کی عدالت میں جائیں گے۔

حلیم عادل شیخ نے کہا کہ اگلی سندھ میں ان کی حکومت نہیں ہوگی، اسپتال واپس اسکول واپس تمام ادارے واپس لیے گئے، سیکریٹ بیلٹ کے ذریعے میئر بنانا چاہتے ہیں، کل ملیر کینٹ اور سینیٹ میں ہارس ٹریڈنگ سب نے دیکھی، وزیر اعلیٰ کو تمام اختیار چاہیے، وزیر اعلیٰ خود کچھ کرتے نہیں اور نہ کرنے دیتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ کل ہمارے عہدیدار رانا سخاوت راجپوت کو شہید کیا گیا، اس کی ذمہ داری ایک کالعدم تنظیم نے قبول کی، وزیر اعلیٰ سندھ صوبے کے لوگوں میں مایوسی پھیلا رہے ہیں، وزیر اعلیٰ مخصوص سوچ کی وجہ سے سیکیورٹی رسک بن چکے ہیں، مراد علی شاہ فیڈریشن کے لیے خطرہ ہیں، مراد علی شاہ ہر بات میں سندھ کارڈ کھیلتے ہیں، مراد علی شاہ فیڈریشن کے خلاف نفرت پھیلا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ افسران کا تبادلہ آئین کے تحت ہوتا ہے، اس میں بھی کہتے ہیں کہ سندھ کے افسران سے زیادتی ہوئی، نیب کارروائی کرے تو کہتے ہیں سندھ پر حملہ ہے، دو روز قبل وزیر اعلیٰ نے کہا کہ مجھے مجبور کیا جا رہا ہے کہ میں اپنی پولیس کو آگے لے کر آؤں، صوبائیت کو فروغ دینے کی کوشش کی، سندھ پبلک سروس کمیشن کے پاس افسران سندھ حکومت کو چاہیے، سندھ کے افسران کے مستقبل سے کھیلا گیا، اپنی زیادتیوں کو سندھ کارڈ میں چھپانا چاہتے ہیں۔

حلیم عادل شیخ کا کہنا تھا کہ لاڑکانہ میں ایک موچی کو اور ہوٹل والے کو مارا گیا، پولیس بتائے ان کی کیا کارکردگی ہے؟ ڈاکو آزاد گھوم رہے ہیں عوام بند ہے، رینجرز بھیجنے کا کہتے ہیں تو وہ بھی وزیر اعلیٰ سندھ پر حملہ سمجھتے ہیں، کراچی کی طرز پر پورے صوبے میں رینجرز کو اختیار دیے جائیں۔

اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ نے مزید کہا کہ سنا ہے کچے میں ڈاکوؤں سے لوگ لے کر ایک فورس بنائی جا رہی ہے، افسوس کا مقام ہے پولیس کے لیے، ایس ایس یو یہاں موجود ہے، ایس ایس پی کی کچے کی بڑے ڈاکوؤں سے ملاقات ہوئی ہے، سندھ حکومت نے ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن سے منع کیا، سندھ حکومت الیکشن ان ڈاکوؤں کی مدد سے جیتتے ہیں، آئی جی صاحب ٹارگٹ کلنگ کا حساب دیں۔

The post سندھ حکومت بتائے کہ 700 ناجائز بلڈنگس بنانے والے کون ہیں؟ حلیم عادل شیخ appeared first on .

Print Friendly, PDF & Email