روس کی میزبانی میں پرانے حریف آذربائیجان اور آرمینیا کے غیرمعمولی مذاکرات

روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے آذربائیجان کے صدر الہام علیوف اور آرمینیا کے وزیراعظم نکول پشینیان کے ساتھ اپنی بات چیت کو مفید اور بروقت قرار دیتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان ہونے والے معاہدوں پر عمل کیا جائے گا جنہیں اُنہوں نے ’’چابی‘‘ کا نام بھی دیا۔

سوچی میں ہوئے ان غیرمعمولی نوعیت کے مذاکرات میں آذربائیجان اور آرمینیا کے سربراہانِ مملکت نے متنازع علاقے نگورنو کاراباخ کے علاقے میں سرحد کی نشاندہی کے کام میں آگے بڑھنے پر اتفاق کیا۔

صدر پیوٹن نے سہ فریقی مذاکرات کے بعد پریس بریفنگ میں کہا کہ مجھے امید ہے کہ آج کی نشست کے بعد خطے میں قیام امن کی راہ ہموار ہو جائے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے قیام امن کے لئے ٹھوس اقدامات اپنانے پر اتفاق کیا ہے۔

روسی صدر پیوٹن نے مذاکرات سے قبل اور بعد میں آذربائیجانی صدر الہام علیوف اور آرمینیائی وزیراعظم نکول پشینیان سے الگ الگ ملاقاتیں بھی کیں۔

تینوں رہنماؤں نے سوچی میں مشترکہ مذاکرات کے نتائج پر مشترکہ بیان بھی جاری کیا۔

The post روس کی میزبانی میں پرانے حریف آذربائیجان اور آرمینیا کے غیرمعمولی مذاکرات appeared first on .

Print Friendly, PDF & Email