ججز تقرری میں سنیارٹی کو مد نظر نہ رکھنے کا عمل سپریم کورٹ میں چیلنج

سندھ ہائیکورٹ بار نے ججز تقرری میں سنیارٹی کو مد نظر نہ رکھنے کے عمل کو سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا۔

سندھ ہائیکورٹ بار نے موقف اپنایا کہ سپریم کورٹ جوڈیشل کمیشن کو ججز، وکلاء سمیت سٹیک ہولڈرز سے مشاورت کی ہدایات دے۔

سندھ بار کا اپنی درخواست میں کہنا ہے کہ سپریم جوڈیشل کونسل ججز کی تعیناتی کس طریقہ کار سے کرتی ہے، قانون میں کوئی وضاحت نہیں۔ سٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے ججز تقرری کے قوانین اور طریقہ کار طے کیے جائیں۔

سندھ ہائیکورٹ بار نے استدعا کی کہ ججز تقرری کے قوانین بننے تک صرف سنیارٹی کی بنیاد پر ہی ججز تقرر کیے جائیں۔

سندھ بار نے اپنے موقف میں کہا کہ سپریم کورٹ میں ججز کی حالیہ 7 تقرریوں میں سے 5 تقرریوں میں سنیارٹی کو مد نظر نہیں رکھا گیا، جسٹس قاضی محمد امین ریٹائیرڈ اور سنیارٹی میں 26 ویں نمبر پر تھے۔

سندھ بار کا اپنی درخواست میں کہنا تھا کہ جوڈیشل کمیشن کے مختلف قوانین میں تبدیلی کی جائے تاکہ ججز تقرری مزید شفاف ہو سکے۔

سپریم کورٹ میں سندھ ہائیکورٹ بار کی جانب سے درخواست آئین کے آرٹیکل 184 تھری کے تحت دائر کی گئی ہے۔

The post ججز تقرری میں سنیارٹی کو مد نظر نہ رکھنے کا عمل سپریم کورٹ میں چیلنج appeared first on .

Print Friendly, PDF & Email