سانحہ سیالکوٹ درندگی ہے، جتنی مذمت کی جائے کم ہے، مولانا عبدالخبیر آزاد

چیئرمین رویت ہلال کمیٹی مولانہ عبدالخبیر آزاد کا کہنا ہے کہ سانحہِ سیالکوٹ درندگی ہے، اس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔

راولپنڈی میں کانفرنس سے خطاب میں مولانا عبدالخبیر آزاد نے کہا  ڈاکٹر پال بھٹی سے ہمارا فیملی کا تعلق ہے، ان کے بھائی شہباز بھٹی بین المذاہب ہم آہنگی کے عظیم داعی تھے، دیکھنا یہ ہے کہ ہم آپس اتحاد کو کیسے پیدا کریں، ہمیں امن کے ساتھ آگے بڑھنا ہے، پاکستان ہم سب کا ہے۔

مولانا عبدالخبیر نے کہا کہ قائد اعظم کا کہنا تھا پاکستان اگر جمہوری ریاست ہے تو اقلیتوں کا تحفظ ہماری ذمہ داری ہے، کوئی نہ کوئی چیز ہمارا سب کچھ بہا کر لے جاتی ہے، کیا یہ ہماری اسلامی تعلیمات ہیں؟

چیئرمین رویت ہلال کمیٹی نے کہا کہ غیروں کے ایجنڈے کو اس ملک میں کامیاب کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، ہم سب کو اتفاق کا پیغام لے کر آگے چلنا ہے، ہماری نبی ﷺ کا بلکل یہ درس نہیں جس پر آج ہم لوگ کام کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سری لنکن کو مارنے کے بعد جلایا گیا اس کی مذمت کرتے ہیں، سری لنکا کے عوام اور اس کی فیملی کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں، تمام مسالک کے علما نے اس اقدام کی مذمت کی ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ نور الحق قادری ملک سے باہر ہیں، انہوں نے بھی مجھے کہا تھا کہ پیغام دیا جائے کہ ہم بین المذاہب ہم آہنگی کے ساتھ ہیں۔

مولانا عبدالخبیر آزاد کہتے ہیں کہ وزیر اعظم نے کہا تحقیقات کی خود نگرانی کروں گا، آرمی چیف نے کہا ان کو سخت ترین سزا دی جائے، عدلیہ کو ان لوگوں کو سخت ترین سزا دینی چاہیئے، اس معاملے میں تمام مذہبی شخصیات اکٹھی ہیں، ملک سے محبت ایمان کا حصہ ہے۔

The post سانحہ سیالکوٹ درندگی ہے، جتنی مذمت کی جائے کم ہے، مولانا عبدالخبیر آزاد appeared first on .

Print Friendly, PDF & Email