چینی کے قیمت کے بعد دالوں کی قیمتوں کو پر لگ گئے

ملک بھر میں چینی کے بعد دالوں کی قیمت میں 10 روپے سے پچاس روپے فی کلو اضافہ ہوگیا ہے۔

صدر گروسرز ایسوسی ایشن عبدالرؤف کا کہنا ہے کہ ذخیرہ مافیا نے عالمی مارکیٹ میں قیمتوں میں اضافے کے بعد مارکیٹ سے دالیں غائب کر دیں، امپورٹرز نے عالمی مارکیٹ میں دال کی قیمتوں میں اضافے کے بعد امپورٹ تقریبا بند کردی ہے، آئندہ سال جنوری میں ملک بھر میں دالوں کی قلت کا امکان ہے۔

صدر گروسرز ایسوسی ایشن نے بتایا کہ حکومت امپورٹرز کو سبسڈی فراہم کرے یا خود دالیں منگوائے فروری میں بازار میں دالیں نایاب ہوسکتی ہیں۔

انکا کہنا تھا کہ عالمی مارکیٹ میں دالوں کی فی ٹن قیمت میں 350 ڈالر تک کا اضافہ ہوچکا ہے، کالا چنا مارچ میں 500 ڈالر فی میٹرک ٹن سے 700 ڈالرجبکہ دال ماش 800 سے ڈالر سے بڑھ کر 11 سو ڈالر کی ہو گئی ہے۔

اسی طرح دال مسور، سفید چنا، لال لوبیا دال ماش، دال ماش ثابت، کابلی چنا سفید، مسور دال اور دوسری دال کی قیمت میں بھی اضافہ ہوا ہے۔

صدر گروسرز ایسوسی ایشن نے بتایا کہ ملک بھر میں 80 فیصد دالیں امپورٹ کی جاتی ہیں ملکی پیداوار صرف بیس فیصد ہے، مونگ کی دال ملکی ضرورت کے لحاظ سے پیدا ہوتی ہے۔

انکا مزید کہنا تھا کہ ملک میں سالانہ ماش،مسور ،مونگ اورسفید چنا دو لاکھ ٹن تک استعمال کیا جاتا ہے، عالمی مارکیٹ سے آئندہ ماہ دالوں کی امپورٹ کے بعد جنوری میں دالوں کی قیمتوں میں 50 روپے فی کلو اضافہ ہوسکتا ہے۔

The post چینی کے قیمت کے بعد دالوں کی قیمتوں کو پر لگ گئے appeared first on .

Print Friendly, PDF & Email