اسٹینفورڈ یونیورسٹی نےدنیا کی پہلی مکمل ورچول ریئلٹی کمرہ جماعت میں تدریس شروع کردی

دنیا کی مشہور اسٹینفرڈ یونیورسٹی نے مکمل ورچوئل ریئلٹی (مجازی حقیقت) پرمبنی ماحول میں تدریس کا آغاز کردیا ہے۔ اس میں طلبا و طالبات کو ایک ورچول ریئلٹی ہیلمٹ نما عینک پہنائی جاتی ہے جس میں سے جھانک کو وہ مجازی یا کمپیوٹر پر بنائے کلاس روم میں پہنچ جاتے ہیں۔

یہ اختراع پروفیسر جیرمی بیلنسن کی ہے جو گزشتہ 20 برس سے ورچول ریئلٹی پڑھا رہے ہیں اور انہوں نے اب اس ماحول میں پڑھانا شروع کردیا ہے۔

 پروفیسر جیریمی کے مطابق یہی تعلیم و تدریس کا مستقبل ہے کیونکہ ورچول ریئلٹی نے روابط، کھیل اور کام کے پرانے طریقوں کو بدل کر رکھ دیا ہے۔ اس کا عملی مظاہر کیا گیا ہے اور پوری جامعہ کے مختلف شعبوں کے طلبا و طالبات نے اس میں حصہ لیا ہے۔

 انہوں نے ورچول کلاس روم کے لیے انگیج نامی خاص سافٹ ویئر بنایا ہے جس پر موسمِ سرما کا پورا ایک کورس پڑھایا گیا ہے۔ اس میں تمام طالب علم اور اساتذہ ایک مجازی ماحول میں دکھائی دیتے، پڑھتے اور سوال و جواب کرتے دکھائی دیتے ہیں۔

اس میں بچوں کو جو اسائمنٹ دیئے گئے وہ ان کی دماغی اختراع پر مبنی تھے جس میں انہیں ایک خاص ماحول اور منظر نامہ تخلیق کرنا تھا۔ اسطرح طالبعلموں نے ممکنات کی ایک نیا دنیا کو ممکن بنایا۔ لیکن ہفتے میں ایک مرتبہ نصف گھنٹے ہی اسے استعمال کیا جارہا ہے تاکہ وہ مجازی ماحول سے اکتاہٹ، بوریت اور تھکاوٹ نہ محسوس کریں۔

The post اسٹینفورڈ یونیورسٹی نےدنیا کی پہلی مکمل ورچول ریئلٹی کمرہ جماعت میں تدریس شروع کردی appeared first on .

Print Friendly, PDF & Email