رانا شمیم پیر تک بیان حلفی جمع کرائیں ورنہ فرد جرم عائد کریں گے، اسلام آباد ہائی کورٹ

اسلام آباد ہائی کورٹ نے رانا شمیم کو بیرون ملک جانے کی اجازت دینے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے انہیں پیر تک اصلی بیان حلفی جمع کرانے کا حکم دے دیا۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس اطہر من اللہ نے سابق چیف جج گلگت بلتستان رانا شمیم کے بیان حلفی کی خبر پر توہین عدالت کیس کی سماعت کی۔ سابق چیف جج گلگت بلتستان رانا شمیم، اخبار کے ایڈیٹر عامر غوری اور صحافی انصار عباسی بھی عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔

متعلقہ خبر: رانا شمیم کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی درخواست مسترد

چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے دوران سماعت ریمارکس دیئے کہ ایک بیانیہ بننا شروع ہو گیا کہ کسی سیاستدان کو الیکشن سے پہلے باہر نہیں آنے دینا تھا، عدالت کے ججز پر چیف جسٹس پاکستان نے دباؤ ڈالا، اس عدالت کے ججز سمجھوتہ کرتے ہیں، اس بات کی اجازت نہیں دی جا سکتی کہ اس عدالت پر عوام کو اعتماد ختم کیا جائے۔

متعلقہ خبر: رانا شمیم کا شوکاز نوٹس پر جواب

جسٹس اطہر من اللہ نے استفسار کیا کہ رانا شمیم کو بتانا ہے کہ تین سال بعد یہ بیان حلفی دینے کی ضرورت کیوں پیش آئی، اگر ضمیر جاگ گیا تو کسی فورم پر جمع کرواتے۔ اخبار میں خبر شائع ہونے کا وقت بھی بہت اہم ہے کیونکہ اپیل زیر سماعت ہے، رانا شمیم نے کہیں بھی اصل دستاویز جمع نہیں کرائی تو وہ عدالت میں پیش کریں۔ میں اس کارروائی کو محض توہین عدالت کی کارروائی نہیں سمجھتا، ہم سب قابل احتساب ہیں، کوئی آزاد جج یہ عذر پیش نہیں کر سکتا کہ اس پر کوئی دباؤ تھا۔

دوران سماعت رانا شمیم کے وکیل لطیف آفریدی نے کہا کہ جب سیاسی جماعتیں معاملات طے نہیں کر پاتیں تو عدالتوں کا رخ کرتی ہیں،رانا شمیم نے بیان حلفی سے انکار نہیں کیا، بیان حلفی برطانیہ میں ان کے پوتے کے پاس ہے،عدالت مہلت دے تاکہ وہ برطانیہ جا کر بیان حلفی لا سکیں۔ جس پر عدالت نے ریمارکس دیئے کہ نہیں وہ باہر نہیں جاسکتے۔ اصلی بیان حلفی پیر تک عدالت میں جمع کرائیں۔ اگر پیر کو بیان حلفی نہیں آتا تو پھر توہین عدالت کیس میں فرد جرم عائد کریں گے۔

The post رانا شمیم پیر تک بیان حلفی جمع کرائیں ورنہ فرد جرم عائد کریں گے، اسلام آباد ہائی کورٹ appeared first on .

Print Friendly, PDF & Email