لاہور نے فضائی آلودگی میں ایک بار پھر سب کو پیچھے چھوڑ دیا

لاہور میں اسموگ کا راج برقرار، دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں لاہورایک بار پھرپہلے نمبر پر آگیا۔

باغوں کے شہرلاہور میں اسموگ کے باعث مختلف بیماریاں پھیل رہی ہیں جبکہ پنجاب گورنمنٹ کی جانب سے سخت انتظامات بھی کیے جا رہے ہیں۔

ایئرکوالٹی انڈیکس کے مطابق لاہورکی فضاؤں میں آلودہ ذرات کی مقدار 262 جبکہ کراچی میں 174 پرٹیکیولیٹ میٹرز ریکارڈ کی گئی۔

ایئرکوالٹی انڈیکس کے اعدادوشمار کے مطابق دوسرے نمبر پر بھارت کا شہر دہلی ہے۔

لاہور میں اسموگ کا سبب بننے والوں کے خلاف سخت کارروائی بھی کی جارہی ہے۔

پنجاب کے مختلف علاقوں میں صبح اور شام کے اوقات میں اسموگ کا راج برقرارہے۔

اکثر علاقوں میں بااثر زمینداروں کی جانب سے فصلوں کی باقیات کو جلانے کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

اس کے علاوہ فیکٹریوں اور بھٹوں سے نکلنے والا دھواں اسموگ کے ساتھ ساتھ مختلف بیماریاں  بھی پھیلا نے کا سبب بن رہا ہے

ایئرکوالٹی انڈیکس کی درجہ بندی

ایئرکوالٹی انڈیکس کی درجہ بندی کے مطابق 151 سے 200 درجے تک آلودگی مضرِ صحت ہے۔

201 سے 300 درجے تک کی آلودگی انتہائی مضرِ صحت ہوتی ہے جبکہ 301 سے زائد درجہ خطرناک آلودگی کو ظاہر کرتا ہے۔

فضائی آلودگی کیا ہے؟

فضائی آلودگی ہوا میں موجود وہ مادے یا ذرات ہوتے ہیں جو کہ انسانی سرگرمیوں کی بدولت فضا کا حصہ بنتے ہیں۔

فضائی آلودگی گیسوں کی زیادتی، زہریلی گیسوں، تابکاری شعاعوں، کیمیائی مادوں، ٹھوس ذرات، مائع قطرات، گرد و غبار اور دھویں وغیرہ کی وجہ سے پیدا ہوتی ہے اور یہ انسانی صحت اور ماحول دونوں کو نقصان پہنچانے کا باعث بنتے ہیں۔

The post لاہور نے فضائی آلودگی میں ایک بار پھر سب کو پیچھے چھوڑ دیا appeared first on .

Print Friendly, PDF & Email