نومبر کے دوران شہر لاہور میں جرائم کا راج رہا

پنجاب کے صوبائی دارالحکومت لاہورمیں نومبر کے دوران شہریوں کی جان و مال ڈاکوؤں کے نرغے میں رہی، ڈکیتی مزاحمت پرشہر میں خاتون سمیت 4 افراد کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیا، چوری اور چھینا چھپٹی کی وارداتوں میں ایک ہزار سے زائد شہری موٹر سائیکلیوں سے محروم کردئیے گئے۔
ذرائع نے بتایا کہ 35 سے زائد قیمتی گاڑیاں نومبر کے مہینے میں چھینی یا چوری کر لی گئیں اور ڈکیتی کی صرف پچاس بڑی وارداتوں میں رواں ماہ ڈاکوؤں نے 25 کروڑ سے زائد لوٹ لئے گئے۔
تٖفصیلات کے مطابق لاہور ڈکیتی کی بڑی وارداتوں میں ایک جوہر ٹاؤن میں ڈاکٹر کے کلینک اور گھر میں ہوئی جس میں ڈاکو ساڑھے تین کروڑ لوٹ کر لے گئے۔
اسی طرح نواب ٹاون کے علاقے میں ایک کروڑ سے زائد کی ڈکیتی ہوئی تھی جب کہ بنکوں سے پیسے نکالنے والے شہری بھی ڈاکوؤں کا آسان شکار بنتے رہے۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ ماہ بچوں سمیت شہریوں کے مبینہ اغوا کی 30 سے زائد ایف آئی آر درج ہوئیں ہیں۔
اس سے قبل معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان نے پنجاب پولیس کو عوام کی محبت و امن کا ادارہ بنانے کی بات کی تھی اور دعویٰ کیا تھا کہ ماضی کے تھانہ کلچر اور جعلی پولیس مقابلوں والے دیگر مسائل کو حل کرنے میں کافی تک کامیاب ہوچکے ہیں۔
شہریوں کا کہنا تھا کہ لاہور میں آئے روز بڑھتی ہوئی وارداتیں ایک طرف تو پولیس و انتظامیہ کی کارکرددگی پر سوالیہ نشان ہے تو دوسری جانب لاہور کے شہری اپنے آپ کو غیر محفوط تصور کرنے لگے ہیں۔

The post نومبر کے دوران شہر لاہور میں جرائم کا راج رہا appeared first on .

Print Friendly, PDF & Email