امریکا اور یورپی یونین کا سمندر میں چین کی ’’مشتبہ‘‘ کارروائیوں پر اظہارِ تشویش

امریکا اور یورپی یونین نے سمندر میں چین کی سرگرمیوں پر اپنی مشترکہ تشویش کا اظہار کیا ہے۔

واشنگٹن میں نائب امریکی وزیر خارجہ وینڈی شرمن اور یورپی خارجی ایکشن سروس (ای ای اے ایس) کے سیکرٹری جنرل اسٹیفانو سانینو کے درمیان ہونے والی بات چیت کے بعد مشترکہ بیان جاری کیا گیا۔

مشترکہ بیان میں امریکا اور یورپی یونین نے بحیرہ جنوبی چین، بحیرہ مشرقی چین اور آبنائے تائیوان میں چین کی جاری کارروائیوں پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔

مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ چین کی سرگرمیوں سے خطے میں امن اور سلامتی کو خطرات لاحق ہیں۔ بیان میں بیجنگ کے ساتھ مسابقت اور منظم رقابت کا مقابلہ کرنے پر زور دیا گیا ہے۔

دونوں رہنماؤں نے ہانگ کانگ کی خودمختاری اور جمہوری سیاسی نظام کو ختم کرنے کی بیجنگ کی کوششوں کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال کیا۔

یورپی یونین ملٹری اسٹاف کے ڈائریکٹر جنرل ہروے بلیجاں کا کہنا ہے کہ ہم بحیرہ جنوبی چین میں عالمی طور پر تسلیم شدہ پالیسیوں کی یک طرفہ خلاف ورزی دیکھ رہے ہیں۔

واشنگٹن میں یورپی یونین اور امریکا کے درمیان یہ بات چیت ایسے وقت ہوئی جب تائیوان کے معاملے پر امریکا اور چین کے مابین کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔ چینی صدر شی جن پنگ نے گزشتہ ماہ سرد جنگ کی کشیدگی دوبارہ لوٹ آنے کی وارننگ دی تھی جبکہ امریکی صدر جو بائیڈن نے تائیوان کے دفاع کے امریکی عزم کا اظہار کیا تھا۔

چین کے علاوہ فلپائن، ویتنام اور انڈونیشیا بھی اس بحری علاقے پر اپنے اپنے دعوے کرتے ہیں۔

2016 میں ہیگ کی بین الاقوامی ثالثی عدالت نے ایک فیصلے میں بحیرہ جنوبی چین کے حوالے سے بیجنگ کے بیشتر دعووں کو غیرقانونی قرار دیا تھا۔

The post امریکا اور یورپی یونین کا سمندر میں چین کی ’’مشتبہ‘‘ کارروائیوں پر اظہارِ تشویش appeared first on .

Print Friendly, PDF & Email