ری سائیکلنگ کے ساتھ پلاسٹک کے پیداواری نظام میں بنیادی تبدیلیوں کی ضرورت ہے: ماہرین

ماہرین کا کہنا ہے کہ ری سائیکلنگ کے عمل میں عالمی سطح پر قابو سے باہر ہوتے پلاسٹک کے کچرے کے بحران سے نمٹنے کی اہلیت نہیں ہوگی۔

جمعے کو ماہرین نے کمپنیوں نسے پلاسٹک کی پیداوار میں کمی کرنے اور زیادہ سے زیادہ اشیاء کو دوبارہ استعمال کی جانے والی پیکجنگ میں بدل نے کی درخواست کی۔

ماہرین کا ماننا ہے کہ سنگل-یوز پلاسٹک سے دوری اور ایک نظام کی جانب جانا جس میں اِسے دوبارہ استعمال کیا جا سکے اس مشکل کو آسان بنانے کے لیے حل تو ہو سکتے ہیں لیکن پیداواری نظام بنیادی تبدیلیوں کی بھی ضرورت ہے۔

سرکیولیٹ کیپیٹل کے سی ای او راب کیپلان کا کہنا تھا کہ ہم اس قابل نہیں ہوں گے کہ اس کو ری سائیکل کر کے اس سے نکل سکیں۔

انہوں نے کہا یہ نظام کا مسئلہ ہے اس کے اپ اسٹریم اور ڈاؤن اسٹریم حل کے اشتراک کی ضرورت ہے۔

اقوام متحدہ کے ماحولیات کے پروگرام کے مطابق دنیا میں ہر سال 30 کروڑ ٹن پلاسٹک کا کچرا پیدا ہوتا ہے۔

لیکن اب تک بنائے گئے پلاسٹک کا 10 فیصد سے کم حصہ ری سائیکل ہوا ہے کیوں کہ اس کو جمع کرنا اور چھانٹنا بہت مہنگا ہے۔ باقی مقدار کو یا تو زمین میں دبا دیا جاتا ہے یا جلا دیا جاتا ہے۔

ایک اندازے کے مطابق 2040 تک پلاسٹک کے پیداوار دُگنی ہو جائے گی۔

The post ری سائیکلنگ کے ساتھ پلاسٹک کے پیداواری نظام میں بنیادی تبدیلیوں کی ضرورت ہے: ماہرین appeared first on .

Print Friendly, PDF & Email