اسلام آباد میں پاکستان کی سویلین اور عسکری قیادت کے درمیان ملاقات

اتوار کے روز وزیر اعظم ہاؤس میں اس ضمن میں ایک ہنگامی اجلاس ہوا جس کی صدارت وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کی جبکہ اجلاس میں وزیر داخلہ احسن اقبال اور وزیر اعلیٰ پنجاب کے علاوہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ، ڈی جی آئی ایس آئی کے علاوہ پنجاب اور اسلام آباد پولیس کے سربراہان اور اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

اجلاس میں سنیچر کے روز دھرنا دینے والوں کے خلاف ہونے والی کارروائی میں قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں کی ناکامی کے محرکات کا بھی جائزہ لیا گیا۔

اس کے علاوہ پیمرا کے ڈی جی میڈیا جاوید اقبال نے بی بی سی کو بتایا کہ تمام نجی چینلز کی نشریات بحال کرنے کے احکامات جاری کر دیے گئے ہیں۔ ان کے بقول پیمرا نے نجی چینلز کو نیا ضابطہِ کار بھی جاری کیا ہے۔ یاد رہے کہ گذشتہ روز سے فیض آباد دھرنے کے دوران حکومت نے نجی چینلز بند کر دیے تھے۔

ادھر حکومت کی جانب سے بظاہر لائحہِ عمل میں تبدیلی لائی گئی ہے اور رینجرز نے فیض آباد پر ہراول دستے کا کام سنبھال لیا ہے۔

اس کے علاوہ رینجرز کو فیض آباد کے اطراف میں کئی مقامات پر تعنیات بھی کر دیا گیا ہے۔ رینجرز اہلکاروں نے آئی جے پی روڈ، اسلام آباد ایکسپریس وے اور مری روڈ پر اپنی پوزیشنز سنبھال لی ہیں۔

اتوار کے روز ہونے والا اجلاس میں یہ پہلا موقعہ ہے کہ اس معاملے پر سویلین اور عسکری قیادت کے درمیان ملاقات ہوئی ہے۔

ذرائع کے مطابق اجلاس میں اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ مظاہرین کے ساتھ ایک مرتبہ پھر مذاکرات کیے جائیں۔ تاہم ابھی تک اس اجلاس میں یہ طے نہیں ہوا تھا کہ ان مذاکرات کو کیسے شروع کیا جائے گا کیونکہ دھرنا دینے والوں کے قائدین کا کہنا ہے کہ سنیچر کے روز قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں کی طرف سے مظاہرین پر دھاوا بولنے کی وجہ سے فی الوقت حکومت کے ساتھ اس معاملے پر مذاکرات نہیں ہوں گے۔

وزیر اعظم ہاؤس کی طرف سے اس اجلاس کے بارے میں کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا۔

یاد رہے کہ اتوار کی صبح پاکستان کی وزارت داخلہ نے اسلام آباد میں حساس عمارتوں کی حفاظت کے لیے فوج تعینات کر دی تھی۔

فیض آباد میں پولیس کا آپریشن سنیچر کی رات سے معطل ہے اور اس دوران نجی نیوز چینلز کی نشریات کو بند کر دیا گیا تھا۔ تاہم اس وقت فیس بک، ٹوئٹر اور یوٹیوب کو بلاک کر دیا گیا ہے۔

سوشل میڈیا کی ویب سائٹس کو بلاک کرنے کے حوالے سے حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ وزارتِ داخلہ کے احکامات پر سنیچر کو سوشل میڈیا کی تین ویب سائٹس فیس بک، ٹوئٹر اور یوٹیوب کو ملک میں بند کر دیا گیا تھا اور تینوں ویب سائٹس فی الوقت غیر معینہ تک بند رہیں گی۔

Print Friendly, PDF & Email