دفاتر میں طویل عرصے تک لگاتار کام کرنابے شمار امراض کو دعوت دیتا ہے

ایک رپورٹ کے مطابق اب یہ بات حقیقت کا روپ دھار چکی ہے کہ ہر گھنٹے کے کام کے بعد 5 منٹ تک چہل قدمی کرنا توانائی کو برقرار اور بیماریوں کو دور بھگاتا ہے۔
اب یہ دعوی حقیقت کا روپ اختیار کر گیا ہے کہ دفاتر میں 8 گھنٹے مسلسل بیٹھا رہنا صحت کے لیے نہایت مضر ہوتا ہے لیکن اب ماہرین نے ان اثرات کو زائل کرنے کے لیے مشورہ دیا ہے کہ اگر ممکن ہوتو ہر گھنٹے اپنی نشست سے اُٹھ کر 5 منٹ ضرور چہل قدمی کرنی چاہییں۔ جس سے نہ صرف کام کرنے کی توانائی بڑھے گی بلکہ اعصابی دباؤ میں بھی کمی آئیگی۔
حالیہ سروے سے انکشاف ہوا ہے کہ دن میں کام روک کر کئی بار کھڑے ہونے اور چلنے پھرنے سے کام کا دباؤ زائل ہوتا ہے ، مزاج اچھا اور توانائی بڑھتی ہے، ان چھوٹے چھوٹے کاموں کے اثرات دن بھر رہتے ہیں اور ان سے بھوک کم کرنے میں مدد بھی ملتی ہے۔
تحقیقی رپورٹ میں واضح کیا گیا ہے کہ دفتری امور طویل مدت تک مگن رہنے سے ذیابیطس، اعصابی دباؤ، موٹاپا اور دیگر بیماریوں کے خطرات لاحق ہوسکتے ہیں۔
ان اثرات کا جائزہ لینے کے لیے ماہرین نے 30 افراد پر نشست و برخاست کے تین طرائق کا مطالعہ کیا۔ اس سے قبل ان کی صحت، موڈ، توانائی اور بھوک کے بارے میں سوالات اور ٹیسٹ کیے گئے۔
پہلے گروپ میں ایسے لوگ تھے جو ضروری حاجت کے علاوہ کسی اور کام کے لیے نہیں اٹھتے تھے۔ دوسرے گروپ کو دن کی شروعات میں ٹریڈ مِل یا باغ وغیرہ میں قدرے تیزی سے چہل قدمی کرائی گئی۔ تیسرے گروپ میں شریک تمام افراد کو ہر گھنٹے بعد 5 منٹ کی واک کرائی گئی یعنی رضاکاروں نے ڈیوٹی کے دوران 6 مرتبہ چہل قدمی کی۔ اس دوران شریک افراد کے ہارمون کی سطح نوٹ کرتے ہوئے ان سے کہا گیا کہ وہ پورا دن اپنا موڈ، توانائی ، تھکاوٹ اور بھوک کی تفصیل بھی دیتے رہیں۔
ماہرین حیران رہ گئے کہ جنہوں نے کام کے دوران چہل قدمی کی تھی ان کی کارکردگی صبح کی واک کرنے والوں کے مقابلے میں بہت اچھی تھی۔ سارے شرکا نے کام کے دوران چہل قدمی کو توانائی اور کام کی لگن، بہتر موڈ اور کم تھکاوٹ کی وجہ قرار دیا جب کہ کچھ نے کہا کہ اس سے بھوک بھی کم لگتی ہے۔ شرکا کے مطابق پانچ پانچ منٹ کی چہل قدمی کے اثرات پورے دن برقرار رہے۔ ماہرین نے تحقیق کے بعد کہا ہے کہ صحت کو درست رکھنے کا ایک سادہ اور آسان طریقہ ہے کیونکہ واک اور چہل قدمی کے بے شمار فوائد ہیں

Print Friendly, PDF & Email