کالم

چترال، کھو اور چترالی

پاکستان کے انتہائی شمال میں واقع صوبہ نما ضلع چترال کا کل رقبہ ساڑھے چودہ ہزار مربع کلومیٹر ہے”کھو” یہاں کی سب سے بڑی لسانی نسل ہے جس کی زبان "کھوار”کہلاتی ہے اس زبان کو باہر کے علاقوں میں "چترالی” کے نام سے بھی  جانا جاتاہے حالانکہ چترالی نہ تو کسی مخصوص قومیت کا نام ہے اور نہ کسی زبان …

مزید پڑھئے

شاہانہ دربدری

دنیا کے نشیب و فراز سے دوچار ہونا ہر انسان کے مقدر کا حصہ ہے ۔ گردشِ ایّام انسان کو کہاں سے کہاں لے جاتے ہیں۔ہٹلر،مسولینی،شاہجہاں ،بہادر شاہ ظفر اور حال ہی کے بٹھو صاحب مرحوم کا انجام ایسے واقعات کی کڑی ہیں۔بہت سے نامور لوگ پناہ گزینوں کی زندگی گزارنے پر مجبور ہوئے۔افغانستان کے شاہ ظاہر شاہ ، ایران …

مزید پڑھئے

تاریخ چترال کے بکھرے اوراق ،ایک تنقیدی جائزہ (تیسری قسط)

پچھلے کالم میں نامورمورخ ومحقق پروفیسر اسرارالدین صاحب  کی شائع ہونے والی کتاب ’’تاریخ چترال کے بکھرے اوراق‘‘ میں موجود مواد اور ابواب کا مختصراً جائزہ لینے کی کوشش کی  گئی تھی آج کے کالم میں اسی کتاب کا تنقیدی جائزہ لینے کی کوشش کی جائے گی۔ دورحاضر میں جو بھی کتاب شائع ہوتی ہے تو کتاب کے اوپر مصنف …

مزید پڑھئے

موبائل فون ، انٹرنیٹ اور ہماری ذمہ داریاں

ایشیا ء سے لےکر امریکہ اور انٹارٹیکا سے لے کر اسٹریلیا تک پھیلی ہوئی دنیا ء کو سمیٹ کر گلوبل اسٹریٹ بنانے کا سہرا ذرائع ابلاغ ہی کے سر ہے۔ جہاں ضلع کے ایک کونے سے دوسرے کونے تک خبر پہنچنے میں زمانے لگتے تھے اور ہمارے ہاں تو  ’’میر کھنی خبر‘‘ زبان زد عام تھا ،وہاں ایک بر اعظم …

مزید پڑھئے

چترال۔ شرح تعلیم بہترین، معیارتعلیم پر سوالیہ نشان؟؟

پاکستان میں شرح تعلیم شرم ناک حد تک کم ہے جس کا ذکر نہ ہی کرے تو بہتر۔محض ۵۷ فیصد آبادی بمشکل تعلیم یافتہ ہے اور تعلیم یافتہ سے مراد وہ لوگ ہیں جوصرف قومی زبان میں اپنا نام لکھ سکتے ہوں۔اس ملک کے مسائل بھی ازل سے یکساں ہیں اور سالہاسال سے ہم گھوم پھر کر اسی جگہ آکھڑے …

مزید پڑھئے

2018 کےانتخابات اور عمران خان کے ممکنہ دو بیانات

اگر 2018کے عام انتخابات صاف اور شفاف منعقد نہ ہوئے جیسا کہ اس بات کا روشن امکان موجود ہے‘ توعمران خان کے تیسرے بیان کے امکان کو بھی رد نہیں کیا جا سکتا ہے۔اُن کا پہلاممکنہ بیان یہ ہو سکتا ہے کہ : میرے  عزیزپا کستا نیو! 2013کے انتخابات میں خیبر پختونخوا کے عوام نے یعنی آپ نے ہم پر …

مزید پڑھئے

تاریخ چترال کے بکھرے اوراق دوسری قسط

پروفیسر اسرار الدین صاحب کی کتاب "تاریخ چترال کے بکھرے اوراق ” کا چھٹا باب "درد یا پساچہ زبانیں "ہیں جس میں نامور ماہرلسانیا ت سرجارج گرئیر سن کی تحقیق سے استفادہ کیاگیا ہے اس باب میں چترال اور گلگت بلتستان میں بولی جانے والی زبانوں کے ماخذات نیز ان کے ایک دوسرے سے مشابہات پر بھی روشنی ڈالی گئی …

مزید پڑھئے

کیا ہر”خان صاحب” دہشتگرد ہے؟

کیپٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) اسلام آباد کی ٹریننگ اکیڈیمی میں ایک سیشن کے دوران پنجاب سے تعلق رکھنےوالے  ایک پریزنٹر نے باتوں باتوں میں کہا کہ "مجھے اعتراف ہے کہ ہم پنجابی کبھی کبھی پٹھانوں کے ساتھ گھُل ملنے سے کتراتے ہیں”۔ یہ واقعہ یاد دلانے کا محرک ڈان نیوز کا ایک پروگرام تھا جس میں باچاخان اکیڈیمی …

مزید پڑھئے

پاکستان کو مقروض کرنے والے کون ہیں

(گزشتہ سے پیوستہ) زیل نیوز کے قارئین کو شاید یاد ہوگا کہ جب پانامہ کا ایشو اٹھا تو دنیا کے دوسرے ممالک کی طرح پاکستان میں بھی اس کا شدید ردعمل سامنے آیا چونکہ اس میں وزیراعظم کے بچوں کا نام شامل تھا اسی لئے وزیراعظم کو دو بار قوم سے خطاب کرنا پڑا ہر گزرتے دن کے ساتھ یہ …

مزید پڑھئے

 لواری ٹنل ۔اہمیت و اثرات ۔ آخری قسط

لواری ٹنل جیسا کہ پہلی قسط میں عرض کیا تھا   فاصلے گھٹانے کے ساتھ ساتھ  زندگیاں  بھی بچاتا  ہے ۔ اب آپ کولواری ٹاپ کے دونوں اطراف کے  پُرخطر پچاس سے زیادہ موڑکاٹنے اور نہ  پھسلتی ہوئی گاڑیوں کو دھکا دینے کی ضرورت ہے۔اب آپ  سردی سے ٹھہٹرتے ہوئے معصوم بچے پر نظر پڑتے ہی آبدیدہ ہونگے اور نہ اپنا …

مزید پڑھئے