کالم

ماں کی عظمت

خونی رشتوں کا کوئی بدل نہیں۔ ماں باپ اوربہن بھائی وہ رشتے ہیں جو انسانی زندگی کے خوب صورت رنگ ہیں۔ ان سب رشتوں کی اپنی اپنی اہمیت ہے اور اپنی اپنی پہچان۔ محبت کے رنگوں سے بھرے ہوئے ان رشتوں کا اپنا تقدس ہے، ان کی محبتوں کا اپنا انداز ہے۔ محبت کے رنگوں سے سجے ہوئے رشتوں کے …

مزید پڑھئے

میں مجرم ہوں

چترال کو پاکستان میں ضم ہوئے اڑتالیس برس بیت گئے باالفاظ دیگر نصف صدی ہونے کو ہے اس طویل عرصے میں چترال کے عوام نے ہر الیکشن میں بھرپور حصہ لیا اور درجنوں نمائندوں کو اپنے مسائل حل کرنے کے لیے اسمبلی میں بھیجا یہاں کے لوگوں نے ووٹ غریب کو بھی دیا ،امیر کو بھی، دینی جماعتوں کو بھی …

مزید پڑھئے

خلافت راشدہ اور مغرب

حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ فرما تے تھے کہ دریا دجلہ کے کنارے ایک کتا بھی بھوکا مر جائے تو قیامت کے دن مجھ سے پوچھا جائے گا۔ حضرت علی رضی اللہ عنہ اپنے دور خلافت میں ایک دن بازار سے گزر رہے تھے، دیکھا ایک یہودی آپ کا ذرہ جو کہ چوری ہوا تھا کو بازار میں لاکر …

مزید پڑھئے

اردو ادب میں نئی جہات کا سفر

ارسطو نے کہا تھا، ابن عربی نے کہا تھا۔۔اردو ادب ایک طویل عرصہ تک اس گھن چکر میں پڑا رہاہے کہ وہ جائے تو کہاں جائے۔اپنے فنی اور فکری سفر میں وہ کبھی ارسطو کے پلے باندھا نظر آتا ہے تو کبھی ابن عربی کی فلسفیانہ بھول بھلیوں میں آدھ موا ہوتا دکھائی دیتا ہے۔اس کھینچاتانی میں پھر ایسا ہوا …

مزید پڑھئے

تمعہ بسالت اور چترال

تمعہ بسالت ایک فوجی اعزاز ہے جو دوران ملازمت ایک فوجی جوان کو اچھی یا غیر معمولی کارکردگی کی بنیاد پہ آرمی چیف کی سفارش پہ صدر مملکت کی طرف سے دیا جاتا ہے۔ فوجی اعزازات عموماً میدان جنگ کے کارناموں کو دیکھتے ہوے دی جاتی ہے اس میں عہدہ یا سفارش نہیں بلکہ خدمت دیکھی جاتی ہے۔ چترال میں …

مزید پڑھئے

اتنا معصوم بھی نہیں

مرشد آیا تو اس کے موبائل میں گانا بج رہا تھا۔دُھن پشتو کی تھی۔اس دُھن میں ایک فلمی گیت کا کھوار چرَبہ گایا جارہا تھا۔آرکسٹرا کے شور میں گانا صاف سنائی نہیں دے رہاتھا۔میں نے پوچھا مرشد یہ سب کیاہے؟ مرشد نے کہا یہ معصوم سٹوڈیو کا تازہ ترین البم ہے۔سُپرہٹ کھوار گانے اس میں آگئے ہیں۔فلانہ بیگ،فلانہ خان اور …

مزید پڑھئے

شورش مستوج کے ایک سوا یک سال (دوسری قسط)

پہلی قسط میں انیسویں صدی کے آخری اور بیسویں صدی کی پہلی دہائی میں ہندوکش وہندوراج کے پہاڑی خطوں میں آنے والی سیاسی وسماجی تبدیلیوں پر مختصراً روشنی ڈالنے کی کوشش کی گئی تھیں۔ 1895ء سے 1910ء تک اپر چترال کا خطہ یعنی مستوج کو ریاست چترال کی عمل داری سے باہر رکھا گیا جبکہ شندور پار (جسے کہوار لوک …

مزید پڑھئے

ضلع ناتواں

سب ڈویڑن مستوج موجودہ (ضلع ناتواں) ضلع چترال کا و? دور افتادہ و پسماندہ و بدقسمت ترین علاقہ ہے جہاں آج کے ترقی یافتہ دور میں بھی عوام سہولیات کے لحاظ سے پتھر کے زمانے میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔لیکن اس کے باوجود عوام کی اچھی خاصی تعداد زیور تعلیم اور علمی شعور سے آراستہ ہیں ،تاہم اْس تعلیم …

مزید پڑھئے

چترال کانیا عہد نامہ”ڈی سی کریسی”اور”رضائی فورس” 

آپ سب کو یقیناً تعجب ہورہا ہوگا کہ یہ فورس کی کون سی نئی کھیپ ہے؟ تو قارئین کرام”رضائی فورس” جس کا قریب ترین معنی”کمبل اوڑھ سپاہی” بنتا ہے دراصل "رضاکار فورس” کی بگڑی شکل ہے اور ایسا کیوں ہے اس کا جواب آگے جاکر ڈھونڈنے کی کوشش کی ہے۔میں نے چترال سے باہر تعلق رکھنے والے اپنے بہت سے …

مزید پڑھئے

مار خور کی سینگوں کا جادو

آج مرشد آیا تو اس کے ہاتھ میں تصویر تھی۔ خوبصورت تصویر میں مارخور کا سرنظر آرہا تھا۔ اس کی سینگیں نظر آرہی تھیں۔ سینگوں کے پیچھے چند آدمی بیٹھے تھے۔ نیچے لکھا تھا ایک پرمٹ والے غیر ملکی شکاری نے ٹرافی کا شکار کھیلا۔ 47انچ سینگیں ہاتھ آگئیں۔ مرشد کا غم یہ ہے کہ مارخور کا شکار کیوں کھیلا …

مزید پڑھئے