جب زندہ انسان چترال کے راستے اسمگل ہوا کرتے تھے
طیارہ بلندو بالا پہاڑوں اور وادیوں کے اوپر سے شمال کی جانب محو پرواز تھا۔ جب بادل چھٹے تو ہم چترال کے سنگل لینڈنگ اسٹریپ والے ائیر پورٹ میں اترنے والے تھے۔ ائیرپورٹ کی عمارت سنگترے کے درختوں سے گھری ہوئی تھی اور آس پاس کے ماحول سے وہ علاقہ پچاس کی دہائی میں انگلینڈ کے ڈیوؤں کاؤنٹی جیسا لگ …
مزید پڑھئے