رمضان میں دن کے وقت اختیاری آپریشن کروانے کا حکم

سوال: رمضان میں ایسے آپریشن کے متعلق ہے جس کی فوری ضرورت نہیں ہوتی، نیز آپریشن کی وجہ سے کچھ دنوں کیلیے روزے بھی چھوڑنے پڑ سکتے ہیں، تو کیا یہ جائز ہے؟ واضح رہے کہ اگر رمضان میں آپریشن نہ کروایا جائے تو ممکن ہے کہ آپریشن کا موقع ہاتھ سے نکل جائے؛ کیونکہ متعلقہ معالج کہیں چلا جائے گا اور ملازمت کی صورتحال بھی اس میں آڑے آئے گی۔

الحمد للہ:

اگر رمضان کے بعد آپریشن کروانے کی صورت میں بیماری میں اضافہ ہو جائے گا، یا شفا یابی میں تاخیر ہو گی اور انسان کو مشقت اور تکلیف برداشت کرنی پڑے گی، یا پھر تاخیر کی صورت میں معالج سے دوبارہ وقت کافی دیر کے بعد ملے گا، یا ماہر معالج کا وقت نہیں مل پائے گا، تو ایسی صورت میں رمضان  میں آپریشن کروانے پر کوئی مضائقہ نہیں ہے، چاہے اس کیلیے مریض کو روزہ افطار ہی کیوں نہ کرنا پڑے۔

اور اگر رمضان کے بعد آپریشن کروانے کی صورت میں بیماری نہیں بڑھتی ، یا شفا یابی  میں تاخیر نہیں ہوتی ، تو ایسی صورت میں روزہ افطار کرنا جائز نہیں ہے؛ کیونکہ رمضان کے روزے فرض ہیں اور فرض عمل کو کسی ایسی چیز کی وجہ سے نہیں چھوڑا جا سکتا ہے جسے مؤخر کرنا ممکن ہو۔

Print Friendly, PDF & Email

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے