اب بھی اگر نہ جاگو تو!!!

ایس آر ایس پی کے زیر انتطام چترال ٹاون کے لیےتعمیر ہونے والے دو میگاواٹ بجلی گھر کے بارے میں موجودہ حالات کے پیش نظر کئی بار مضامین اور فیس بک پر تحاریر کے ذریعے خبردار کرنے اور اس میں موجود نقائص کو دور کرکے رمضان المبارک میں بجلی کی ترسیل کو یقینی بنانے کی استدعا کرتے آئے ہیں۔ مگر افسوس کہ ہماری فریاد کو ایس آر ایس پی سے ہمدردی رکھنے والے ہمارے بھائی شک کی نظر سے دیکھتے ہوئے سیاسی اختلاف کا شاخسانہ ہی قرار دیتے رہے۔ حالانکہ وہ سب کچھ منصوبہ سے آگاہی کی بنا پر ہم ذاتی طور پر کررہے تھے۔

اس میں سیاسی اختلاف وغیرہ کا کوئی عمل دخل نہیں تھا مگر ہمارے بھائی معاملہ کی نزاکت کا ادراک کیے بغیر الٹا ہم پرہی  غلط بیانی اور معاملے سے عدم واقفیت کے طعنے کستے رہے۔ اس وقت ساری صورتحال عوام الناس کے سامنے ہے۔ ایس آر ایس پی کے ذمہ داراں اب بھی بضد ہیں کہ بجلی سے دو میگاواٹ بجلی فراہم ہورہی ہےمگر یہ دو میگاواٹ بجلی عوام کو کہیں دو سے بھی  نظر نہیں آرہی ہے۔ یہ موقع سیاست کا ہر گز نہیں ہے، عوام جو دو سال سے آس لگائے بیٹھی تھی، آج سخت مایوسی کا شکار ہیں۔

ایسے میں عوامی نمائندوں اور ایس آر ایس پی کے ذمہ داراں کا فرض بنتا ہے کہ کسی صورت معاملے کو سدھار کر رمضان المبارک کے ایام میں بجلی کے مسئلے پر قابو پانے کی کوشش کریں۔ اگر ایس آر ایس پی سے تعمیر میں کچھ کوتاہی ہوئی ہے (ہمارے اندازے کے مطابق بالکل ہوئی ہے) اس کا صاف اقرار کرکے جس قدر بھی  بجلی دستیاب ہو، عوام کو بجلی فراہم کرنے کی کوشش کرے۔

ایس آر ایس پی کے ساتھ جو لوگ خدا واسطے کا بیر رکھتے ہیں، ان کو بھی چاہئے کہ حالات کی نزاکت اور عوامی غم و غصے کی کیفیت کا ادراک کرتے ہوئے مزید مسئلہ پیدا کرنے  کی بجائے مسئلے کو حل کی طرف لانے کی سعی کریں۔ ورنہ سحر و افطار کے اوقات میں تاریکی میں ڈوبے لوگوں کی بدعائیں سب کو لے ڈوبیں گی۔

Print Friendly, PDF & Email

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے